کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان جیسے ذرعی ملک میں پانی ذخیرہ کرنے ‘ سیلابی صورتحال سے نمٹنے اور توانائی بحران کے خاتمے کیلئے زیادہ سے زیادہ چھوٹے وبڑے ڈیموں کی تعمیریقینا قومی ضرورت ہے مگر اس قومی ضرورت کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے مشروط کرکے تمام توانائیاں اور وسائل اور ترجیحات کو کالا با غ ڈیم تک محدود کردینا۔
یقینا قومی مستقبل کیلئے خطرناک ثابت ہورہا ہے اسلئے کالا باغ ڈیم پر قومی اتفاق رائے پیداہونے تک دیگر علاقوں میں چھوٹے و بڑے ڈیموں کی تعمیر پر توجہ دی جائے تاکہ برساتوں کے موسم میں سیلابوں سے محفوظ رہا جاسکے اور خشک موسم میں ذخیرہ شدہ پانی عوامی ضروریات کی تکمیل میں معاون ہونے کے ساتھ بجلی کی پیداوار میں بھی اضافہ ممکن ہو۔
امیر پٹی نے مزید کہا کہ نہری نظام کی اوورہالنگ ‘ نہروں کے گرد قائم تجاوزات کے خاتمے اور نہروں کی یقینی بھل صفائی کے ذریعے مون سون اور برساتوں میں سیلابی ریلوں کو کھیتوں کھلیانوں تک پھیلاکر ذراعت میں بہتری و فروغ ممکن ہے بلکہ نہری نظام کی اصلاح سے سیلاب کی تباہ کاریوں سے بھی محفوظ رہا جاسکتا ہے۔