لاہو : کالم نگاروں کا سانحہ قصور پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ قصور کے بچوں سے زیادتی کے انسانیت سوز اسکینڈل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کالمسٹ عقیل خا ن نے کہاکہ بچوں کی زیادتی کا اسکینڈل ضلع قصور کے ساتھ ساتھ پورے ملک پر بدنما دھبہ ہے۔
یہ انتظامیہ کی نااہلی کی بدترین مثال ہے کہ اتنے عرصہ سے جاری یہ گھناؤنہ کھیل کو بند کیوں نہیں کیا گیا۔اس گھناؤنے فعل میں ملوث افراد کیخلاف بروقت کاروائی نہ کرنا سمجھ سے بالا تر ہے۔سارے ثبوت ہونے کے باوجود جوڈیشنل کمیشن بنانا سمجھ سے بالا تر ہے۔اس سانحہ میں ملوث افراد کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں۔ انہوں نے کہا قصور کے انسانیت سوز واقع سے وطن عزیز کی عالمی سطح پر بدنامی ہورہی ہے اور یہ ہمارے معاشرے کی بدترین تصویر اور حکام کی بے حسی کی بدترین مثال ہے۔
صابر مغل کالمسٹ نے کہاکہ اس گھناونے فعل میں ملوث اور اس پر خاموشی اختیار کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے ، پنجاب حکومت بتلائے آخر 10سال سے جاری اس مکروہ دھندکے خلاف کاروائی کیوں نہیں کی گئی؟ اختر سردار چوہدری نے کہاکہ آئے روز انسانیت سوز واقعات دین سے دوری کے باعث پیش آرہے ہیں۔
کالمسٹ حافظ شفیق الرحمن نے کہا کہ وہ اس واقعے پر متاثرین کے ساتھ ہیں اور ان کی حمایت میں جہاں تک ہوسکا آواز بلند کریں گے۔برطانیہ سے کالمسٹ ایس ایم عرفان طاہر نے کہا کہ مغربی کلچر کے ذریعے نسل نو میں بیماریوں کو انجکٹ کیاگیاہے اس حوالے سے بھی حکومت کو اقدام کرنے چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ ان معصوم بچوں کو بے دردی سے درندگی کا نشانہ بنانے والے کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ان کے خلاف کاروائی کرکے عبرتناک سزاد ی جائے۔