کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں قادیانی اثر و رسوخ بڑھتا چلا جا رہا ہے، طلبہ کو برین واشنگ کے ذریعے الحاد اور لادینیت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، جس میں جامعات کے اساتذہ و انتظامیہ کا ایک خاص گروہ ملوث ہے جو خود بھی قادیانی ہے اور قادیانی مذہب کا پرچار کر رہا ہے، ملک کی دو سب سے قدیم اور بڑی جامعات جامعہ کراچی اور جامعہ پنجاب میں قادیانی اور الحادی گروہ کی سرگرمیاں بڑھتی چلی جارہی ہیں، طلبہ کو بلیک میل کر کے، ملازمت کا جھانسہ دے کر، ماہانہ تنخواہ یا اس طرح کے معاملات کے ذریعے بھی اسلام چھوڑنے پر ورغلایا جا رہا ہے۔
گزشتہ دنوں سرکاری و غیر سرکاری جامعات جن میںآئی بی اے، لمس، جامعہ اقرائ، جامعہ زیبسٹ، جامعہ پنجاب، جامعہ آغا خان، جامعہ سندھ، بیکن ہائوس یونیورسٹی اور ایسی پچاس سے زیادہ جامعات میں مختلف پروگرامات میں جامعہ کی انتظامیہ کی جانب سے شراب و شباب، رقص و سرور اور مختلف اخلاق سوز اور حیا باختہ مناظر کر آفیشلی اہتمام کیا گیا، جامعات باقائدہ جسم فروشی کے اڈے اور کنجر خانے بن چکی ہیں، اگست سے ستمبر پورے ملک کے ہر تعلیمی ادارے میں انتظامیہ یا بعض این جی اوز کی جانب سے عید ملن اور جشن آزادی کے نام پر ہر دوسرے دن کہیں نہ کہیں رقص و سرور اور ساری رات حرام کاریوں کے پروگرامات منعقد کئے جا رہے ہیں، افسوس کا مقام اور اس حکومت کی اسلام دشمنی کا منہ بولتا ثبوت تو یہ ہے کہ قادیانی شیریں مزاری کی ہم جنس پرست اولاد منیبہ مزاری پاکستان کے سرکاری ٹی وی چینل پر جشن آزادی کا پروگرام کر رہی ہے۔
سیدہ طاہرہ عابدہ زاہدہ سیدہ خاتون جنت حضرت فاطمہ الزہرہ رضی اللہ عنہااور شیر خدا مولامشکل کشا سیدنا علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی گستاخ بد بخت ملعونہ شاہستہ لودھی عین چودہ اگست سے مارننگ شو کا پھر سے آغاز کر رہی ہے،ا گر یہ ملعونہ ٹی وی پر آجاتی ہے تو اہل بیت کے تمام محبن کے لئے یہ شرم کا مقام ہوگا، انجمن طلبہ اسلام کے نو منتخب مرکزی صدر محمد زبیر ہزاروی سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں جاری رقص و سرور کی محفل جسے عرف عام کنسرٹ کا نام دیا جاتا ہے ۔
قادیانی ایماء پر ترتیب دیئے جا رہے ہیں، اگست سے ستمبر تک مختلف نام نہاد سماجی این جی اوز کی جانب سے عید ملن اور جشن آزادی کے نام پر ملک بھر میں شب موسیقی و رقص کی محفلیں منعقد کی جارہی ہیں، اللہ کی زمین پر فساد برپا کیا جا رہا ہے، مذہبی و سیاسی جماعتیں صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے میڈیا کا بائیکاٹ کریں، کالجز اور جامعات میں تمام با شعور طلبہ جماعتیں ایسی تمام سرگرمیوں کا پوری قوت سے جواب دیں اور اس طرح کی سرگرمیاں ناکام بنادیں، جمعیت علماء پاکستان ان کے ساتھ کھڑی ہے۔