سیول (جیوڈیسک) شمالی کوریا کے نائب وزیراعظم چویونگ گون کو حکومتی پالیسیوں کی مخالفت کے الزام میں سزائے موت دے دی گئی۔
شمالی کوریا کے نائب وزیراعظم چویونگ گون کو رواں سال مئی میں فائرنگ اسکواڈ نے موت کے گھاٹ اتارا،ان پر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اور ان کی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے کا الزام تھا۔ چویونگ گون نے جون 2014 میں نائب وزیراعظم کا عہدہ سنبھالا تھا اور گزشتہ برس اکتوبر کے بعد سے چویونگ نہ تو عوام کے سامنے آئے اور نہ ہی ان کا ذکر شمالی کوریا کے میڈیا میں سنا گیا۔
63 سالہ نائب وزیراعظم کا شمار ملک کے اہم عہدیداروں میں ہوتا تھا وہ شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان باہمی تعلقات کے لیئے قائم کمیٹی میں اپنے ملک کی نمائندگی کرتے رہے اور اس کے علاوہ دونوں ممالک کی مشترکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی میں بھی شمالی کوریا کے وفد کے سربراہ رہ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ 2011 میں کم جونگ ان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے شمالی کوریا میں اب تک 70 دیگر اہم حکومتی رہنماؤں کو موت کے گھاٹ اتارا جاچکا ہے جن میں ملک کے وزیر دفاع ہیو یونگ چول بھی شامل ہیں جنہیں رواں برس 30 اپریل کو طیارہ شکن توپ سے فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیاتھا۔چول پر الزام تھا کہ وہ فوجی تقریبات میں متعدد بار سوتے پائے گئے ہیں اور متعدد بار انہوں نے کم جونگ ان کے خیالات سے اتفاق نہ کرتے ہوئے انہیں جواب بھی دیا تھا۔