کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ 14اگست آزادی کا دن ہے اس دن اللہ تعالیٰ کے حضور شکرانے کے نفل اداکرنے چاہیے اوراس عظیم نعمت آزادی کے قدر کرنا معاشرے کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے،وطن عزیز کو کلمہ کی بنیاد حاصل کرنے کا مقصداسلامی فلاحی ریاست کا قیام تھا۔
غیر اسلامی نظام کے باعث ملک آج مشکلات اور انتشار کا شکار ہے، وطن عزیز کی ترقی واستحکام کیلئے یوم آزادی کے اصل تقاضوں کو پورا کرنا ہوگا،ملک سے کرپشن ، لوٹ مار اور دیگر برائیوں کا خاتمہ کرکے ہمیں قائد اعظم کے خواب شرمندہ تعبیر کرنے کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار جمعہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کیا۔ تقریب میں قومی ہیروز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ملکی استحکام وترقی کیلئے خصوصی دعا کا اہتمام کیاگیا تھا۔
مفتی محمد نعیم نے کہاکہ 14اگست 1947ء کوبرصغیر کے مسلمانوں کی عظیم قربانیوں کے نتیجے میں اسلام کے نام پر وطن عزیز وجود میں آیا جس کا بنیادی مقصد نفاذ اسلام اور اسلامی حقیقی ریاست قائم کرنا تھا مگر آج بدقسمتی سے آج تک نفاذ اسلام کا خواب شرمندہ تعبیرنہ ہوسکا ،انہوںنے کہاکہ جن قائدین ،علماء ،عمائدین اور لیڈروں اور عوام نے اس ملک کو قربانیاں دیکر حاصل کیا ان کو ہمیشہ دعاوں میں یاد کرنا چاہیے اور ان پر ہمیں فخر ہے۔
انہوںنے کہاکہ اکابر علماء کرام نے پاکستان کو مسجد قرار دیاہے جس طرح سے مسجد کے تقدس وحرمت کا خیال رکھنا ضروری ہے اس طرح اس کے حرمت اور تقدس کا خیال رکھنا ضروری ہے، انہوںنے کہاکہ دنیا کی عالمی طاقتیں کسی بھی مملکت سے اتنی خوفزدہ نہیں جتنی پاکستان سے اور یہی وجہ ہے عالمی سطح پر آئے روز پاکستان کے خلاف سازشیں ہوتی رہتی ہیں،انہوںنے کہاکہ اندورونی اور بیرونی دشمنوں نے ہردور میں وطن عزیز کو ختم کرنے کے خواب دیکھے ہیں۔
مگر اللہ کے فضل وکرم اور بزرگوں کی دعا کے باعث دشمنوں کے عزائم خاک میں مل گئے اور آج ہم 69ویں یوم آزادی پورے ملک کو جوش وخروش سے منایا جارہاہے ، اس پر پوری قوم کو اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ موجودہ ملکی حالت پر دل خون کے آنسو روتاہے ایک طرف ملکی عوام ہر طرح سے بدحالی کا شکار ہے تو دوسری جانب سیاست دان وحکمران اپنے مفادات کی تکمیل کیلئے قوم کو تقسیم کرنے میں مصروف ہیں۔