تہران (جیوڈیسک) ایرانی وزیر خارجہ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، اپنے ہم منصب اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی ہیں جن میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی و بین الاقوامی حالات پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ محمد جواد ظریف نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے علاوہ وزیر خارجہ سشما سوراج، وزیر ٹرانسپورٹ نیتن گٹکری سے الگ الگ ملاقات کی۔
انہوں نے نریندر مودی کے ساتھ ملاقات میں علاقے کے حالات، ایران اور گروپ فائیو پلس ون کے درمیان ہونے والے ایٹمی معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے خطے کے تعلقات میں ہمیشہ موثراور تعمیری کردار ادا کیا ہے اور وہ خطے کی سکیورٹی کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے تشدد، انتہا پسندی اور داعش کی دہشت گردی کو خطے اور دنیا کے لئے غیر معمولی اور سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس لعنت سے مقابلے کیلئے عالمی عزم اور مختلف ممالک کے درمیان تعاون کی ضرورت ہے، ملاقات میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایران اور بھارت کے وسیع اور گہرے تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ نئے حالات میں دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعلقات میں وسعت آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت چاہ بہار بندرگاہ کی توسیع سمیت ایران کے اقتصادی منصوبوں پر عمل درآمد میں تعاون کیلئے تیار ہے۔ نریندر مودی نے روس کے شہر اوفا میں ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے ساتھ ہونے والی اپنی حالیہ ملاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر بھی دونوں ممالک کے تعلقات میں توسیع کے خواہاں ہیں۔