تحریر: مہر بشارت صدیقی پاکستان کے 69 ویں جشن آزادی کے موقع پرکوئٹہ میں 442 فراری کمانڈر ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو گئے ، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ نے ان کو مبارک باد دی اور کہا کہ ہتھیار ڈالنے پر شرمندہ ہونے کے بجائے فخر کرو۔ پولیس لائن میں جشن آزادی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی، تقریب میں بلوچستان کے مختلف علاقوں کے پہاڑوں میں کئی سال سے بلوچ مسلح تنظیموں کے 442 کمانڈروں نے ہتھیار ڈال دئیے۔ کمانڈر سدرن کمانڈ ناصر خان جنجوعہ کا کہنا تھا آپ نے میرے نہیں اپنی سوچ کے سامنے ہتھیار ڈالے ہیں۔ بلوچستان ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے اور اس ترقی میں ہمارے شہدا کی خدمات کا بڑا حصہ ہے۔ ہتھیار پھینک کر جو افراد قومی دھارے میں شامل ہوئے ہیں یہ ذہن میں رکھیں کہ پاکستانی قوم اس پرچم کی حرمت کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔
وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ پرامن بلوچستان پروگرام پر وزیر اعظم اور آرمی چیف کے شکر گزار ہیں، ہتھیار ڈالنے والوں کو ان کے گھروں میں آباد کریں گے۔ اس موقع پر فراری سفید شلوار قمیض اور ہری چادر گلے میں لٹکائے ایک ایک کر کے اسٹیج پر آئے اور پاک فوج کے سامنے ہتھیار ڈالے ، جنہیں معصوم بچوں نے پھول اور قومی پرچم بھی دیا۔ اس موقع پر فراریوں نے حلف وفاداری میں اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ریاست کے خلاف کارروائیاں نہیں کریں گے اور سچا پاکستانی بن کر ایک عام شہری کی طرح ریاست کی ترقی کے لئے کام کریں گے اور ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔ ہتھیار ڈالنے والوں کو اسکول کے بچوں نے قومی پرچم اور پھول دئیے ، پر امن بلوچستان پروگرام کے تحت ان افراد کو 5، 10اور 15 لاکھ روپے تک دئیے جائیں گے۔
پاکستان کا 69 واں یوم آزادی ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا، وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی دی گئی، نماز فجر کے بعد ملک بھر کی مساجد میں قومی سلامتی اور پاکستان کی خوشحالی کیلئے دعائیں مانگی گئیں۔ یوم آزادی کی مرکزی تقریب جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں ہوئی جس میں صدر، وزیراعظم، تینوں مسلح افواج کے سربراہوں اور دیگر سول وفوجی حکام نے شرکت کی۔ صدر ممنون نے پرچم کشائی کی۔ ہر سال کی طرح اس دفعہ بھی پاکستان رینجرز (پنجاب) کے زیراہتمام یوم آزادی کی تقریبات شایان شان طریقے سے منعقد کی گئیں۔ جوائنٹ چیک پوسٹ واہگہ پر ڈائریکٹر جنرل پاکستان رینجرز (پنجاب) میجر جنرل عمر فاروق برکی نے رینجرز کے اعلیٰ افسران اور جوانوں کی موجودگی میں سبز ہلالی پرچم لہرایا۔ اسی طرح کی تقاریب بیک وقت جوائنٹ چیک پوسٹ گنڈا سنگھ والا اور جوائنٹ چیک پوسٹ ہیڈ سلیمانکی پر بھی ہوئیں۔
Jamat ul Dawa Realy
مذہبی و سیاسی جماعتوں کی طرف سے بھی یوما آزادی کے موقع پر ریلیاں نکالی گئیں۔ نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے تحت جماعة الدعوة نے لاہور، کراچی، فیصل آباد، پشاور، ملتان، کوئٹہ ، مظفر آباد، چترال سمیت تمام شہروں میں ریلیاں نکالیں جن سے سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے خطاب کیا۔ چوبرجی چوک لاہور میں منعقدہ نظریہ پاکستان کانفرنس سے امیرجماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید، حریت کانفرنس مقبوضہ کشمیر کے چیئرمین سید علی گیلانی ،جمعیت علماء پاکستان کے صدر پیر اعجاز ہاشمی ،جماعت اسلامی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ،جماعة الدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبد الرحمن مکی، دختران ملت مقبوضہ کشمیر کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے نائب امیر علامہ زبیر احمد ظہیر ،تحریک فیضان اولیاء کے پیر سیدہارون گیلانی ،جماعت اہلحدیث پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی، اسلامی نظریاتی کونسل آزاد جموں کشمیر کے رکن مولانا شفیع جوش،مجلس احرار کے جنرل سیکرٹری عبداللطیف خالد چیمہ ،،نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے کنوینئر مولانا امیر حمزہ ،متحدہ جمعیت اہلحدیث کے رہنما شیخ نعیم بادشاہ ،جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما قاری محمد یعقوب شیخ،مولانا ادریس فاروقی و دیگر نے خطاب کیا۔
حافظ محمد سعید کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فرقہ وارانہ قتل و غارت گری، لسانیت اور صوبائیت پرستی پھیلانے میں انڈیا بہت زیادہ سرمایہ خرچ کر رہا ہے۔ قیا م پاکستان کے موقع پر لسانی وصوبائی جھگڑے ہوتے تو آج یہ ملک نہ بنتا۔ اس وقت لوگ لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ پر متحد ہوئے تھے۔ اللہ کے دشمن پاکستان کی اس بنیاد کو ختم کرنا چاہتے ہیں تاکہ بنگال والا کھیل کھیل کر پاکستان کو ٹکڑوںمیں تقسیم کیا جائے۔مشرقی پاکستان کی علیحدگی سے پہلے جو سازشیں کی گئیں آج وہ بلوچستان میں کی جارہی ہیں۔دشمن کے ان مذموم منصوبوں کو ناکام بنانے کیلئے قوم کو ایک بار پھر اسی کلمہ طیبہ کی بنیاد پر متحد کرنے کی ضرورت ہے۔ تعلیمی اداروں سے اسلامیات اور نظریہ پاکستان کے حوالہ سے مواد نکالا جارہا ہے۔ اس مقصد کیلئے بڑی امدادیں دی جارہی ہیں۔بیرونی قوتوں کے دبائو پر سورة توبہ اور سورة انفال جیسی قرآن پاک کی سورتیں نصاب سے نکالی گئیں۔حدود آرڈیننس اور اسلامیات کا لازمی پیپر ختم کر دیا گیا۔
ہم سمجھتے ہیں کہ ایسا کر کے اللہ کے دشمنوں سے دین کا سودا کیا گیا۔حکمرانوں کو سمجھنا چاہیے کہ کیا کفار کی امداد سے پاکستان ترقی کر سکتا ہے؟ہمیشہ ترقی وہ کرتے ہیں جو اپنے قدموں پر کھڑے ہوتے ہیں۔ ہم نے ملک میں انڈیا کی مداخلت کے راستے ختم کرنے ہیں۔پوری قوم کوکلمہ طیبہ سے وابستہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ یوم آزادی کے موقع پر سری نگر سمیت ایک بار پھر پورے کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرائے گئے ہیں۔آسیہ اندرابی کی قیادت میں کشمیری خواتین نے قومی ترانہ پڑھا اور ملے نغمے گائے گئے۔ کشمیری نظریہ پاکستان میں ہم سے آگے نکل گئے ہیں۔ ہمیں بھی کشمیریوں کو مایوس نہیں کرنا چاہیے۔ وہ ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔ یہ مسلمانوں کے بہتے ہوئے خون کا مسئلہ ہے حکمرانوں کو اس مسئلہ پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ کشمیر جلد پاکستان کا حصہ بنے گا۔
First kalima
جس دن کشمیر آزاد ہوا بنگلہ دیش بھی پاکستان کا حصہ بنے گااور انڈیا بھی اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکے گا۔ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر متحد نہ ہونے کی وجہ سے مشرقی پاکستان بنا۔ اب مزید نقصانات کی گنجائش نہیں ہے۔ مسلمان متحد وبیدار ہوجائیں۔ نواب اکبر بگٹی اسٹیڈیم کوئٹہ میں جشن آزادی کی تقریب ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ نے کہا کہ بلوچستان میں امن کا سورج غروب نہیں ہونے دیا جائیگا۔ انہوں نے پاکستانی عوام کو یوم آزادی کی سالگرہ کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ اس ملک کو ہمیشہ قائم ودائم رکھے۔ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کی رہنمائی اور دلیرانہ قیادت میں آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کیلئے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔ زیارت میں قائداعظم ریذیڈنسی کو عوام کے لئے کھولاگیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے پروقار تقریب کے دوران ریذیڈنسی میں پرچم کشائی کی۔ کمانڈر سدرن کمانڈ ناصر جنجوعہ نے بھی شرکت کی۔ بلوچستان کے علاقے گوادر میں امن بحال ہونے کے بعد پہلی بار پاک بحریہ کی جانب سے جشن آزادی کی بڑی تقریب ہوئی۔ تقریب میں پاکستان زندہ باد اور پاک چین دوستی کے نعرے گونجتے رہے۔ روایتی جوش و خروش کے ساتھ پرچم کشائی کے رنگ بھی بہت بھلے لگے ، بلوچ عوام اور بحریہ کے جوانوں نے مل کر روایتی رقص کیا اور پرچم کشائی کی تقریب کو چار چاند لگا دیے۔ یوم آزادی پر شمالی وزیرستان میں 10سال بعد پرچم کشائی کی تقریب ہوئی۔ میرعلی اور میرانشاہ میں شرکاء انتہائی پرجوش تھے۔
آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کے سبب آزاد ہونے والے شمالی وزیرستان میں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی یہ تقریب بہت خاص الخاص تھی، خصوصی تقریب میں شریک بچوں کا جذبہ قابل ستائش تھا، جو حب الوطنی کے جذبے سے سرشار، اپنے دلوں میں ارض پاک کے لیے نیک تمنائیں لیے تقریب میں شریک تھے۔ تقریب کی خاص بات فوج کے جوانوں سمیت شرکاء کا رقص تھا، جس نے پرچم کشائی کی تقریب کو چار چاند لگا دیے اور سماں بندھ گیا۔ آپریشن ضرب عضب کے کمانڈر میجر جنرل نعمان محمود نے مادر وطن کے لیے ہر قربانی دینے کے عہد کو دہرایا۔