اسلام آباد (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے استعفوں کے حوالے سے سابق صدر سپریم کورٹ بار کامران مرتضیٰ کی سربراہی میں آئینی ٹیم کا مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ جس میں استعفوں کی آئینی و قانونی حیثیت کا جائزہ لیا گیا۔ رپورٹ مولانا فضل الرحمان کو پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے استعفے آئینی و قانونی طور پر ابھی تک منظور نہیں ہوئے۔
تحریک انصاف کے استعفوں سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار ہے۔ یہ فیصلہ اسپیکر نے کرنا ہے کہ استعفے دباؤ میں ہیں یا رضا کارانہ طور پر دیئے گئے۔ استعفوں کے درست سے متعلق فیصلہ بھی اسپیکر قومی اسمبلی کریں گے۔ ایم کیو ایم سے مذاکرات کیے جائیں۔ دریں اثناء حکومت کے آئینی و قانونی مشیر اشتر اوصاف نے بھی مولانا فضل الرحمان اور جے یو آئی کی قانونی ٹیم سے ملاقات کی۔
قانونی ماہرین نے رائے دی کہ اس بات کا فیصلہ اسپیکر قومی اسمبلی کریں گے کہ ایم کیو ایم نے نشستیں خالی کرنے کی نیت سے استعفے دیئے یا مستعفی ہو کر احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ ایم کیو ایم کے استعفوں کی واپسی کیلئے قانونی گنجائش موجود ہے اور یہ قانونی سے زیادہ سیاسی معاملہ ہے۔ آئینی ماہرین کی رپورٹ اور آراء کی روشنی میں مولانا فضل الرحمان نے ایم کیو ایم سے کل مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔