کراچی (اسٹاف رپورٹر) آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل حمید گل کے انتقال پر محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے مرکز روشن پاکستان ہاوس میں تعزیتی اجلاس کا انعقاد ‘ مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی ‘ لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا۔ تعزیتی اجلاس میںایم آرپی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی ‘ سینئر وائس چیئرمین فاروق کمال‘ وائس چیئرمین اسلم خان ‘ صدر محمد سلیمان راجپوت‘ نائب صدر یونس سایانی ‘ سیکریٹری راجہ انور ایڈوکیٹ ‘فائنانس سیکریٹری اقبال ٹائیگر ‘ کراچی ڈویژن کے صدر اقبال چاند ‘ شعبہ خواتین کی سربراہ میڈم انیتا ‘ میڈم تبسم ناز اور دیگر عہدیداران و کارکنان کے عوامی سول سوسائٹی کے نمائندگان کی بڑی تعداد میں شرکت ۔ امیر پٹی نے مرحوم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کیلئے مثالی خدمات کے باعث جنرل (ر) حمید گل نے ستارہ بسالت کے علاوہ ستارہ امتیاز اور ہلال امتیاز بھی حاصل کیا تھا جو ان کی خدمات کا اعتراف ہیں ۔امیر پٹی نے مزید کہا کہ جنرل (ر) حمید گل ایم آر پی کے مقامی خود مختاری فامولے سے متفق تھے اور اگر زندگی انہیں مہلت دیتی تو یقینا وہ پاکستان کو مستحکم فلاحی و اسلامی ریاست اور پاکستانی عوام کے مستقبل کو محفوظ و خوشحال بنانے کی جدوجہد میں ہمارے ساتھ شریک ہوتے اور ملک و قوم کے مفاد میں مثالی کردار ادا کرتے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )متحدہ کی جانب سے مولانا فضل الرحمن کو بطور ثالث قبول کرنے اور وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی آپریشن کی غیر جانبداری و شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے پارلیمانی مانیٹرنگ کمیٹی بنانے پر رضامندی کی خبروں کو جمہوریت کیلئے نیک شگون اور متحدہ استعفوں کے باعث پیدا ہونے والی آئینی بحران کے خاتمے کی جانب پیشرفت قرار دیتے ہوئے گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی المعروف سورٹھ ویر نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کیلئے آپریشن کا جاری رہنا انتہائی ضروری ہے مگر اس کے ساتھ آپریشن کی غیر جانبداری اور انصاف کی بالادستی کو یقینی بنانا بھی ریاست کا فریضہ ہے اسلئے آپریشن کی شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے پر حکومتی رضامندی آپریشن کی رفتار کو مزید تیزتر اورنتائج کو مثبت بنانے میں مددگا ر ثابت ہوگی ۔گجراتی سرکار نے وزیرداخلہ پنجاب شجاع خانزادہ کے ڈیرے پرخودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قرائن بتارہے ہیں کہ عوام کو تحفظ کی فراہمی اور امن کے قیام کیلئے لاہور سمیت ملک بھر میں کراچی آپریشن طرز کے آپریشن کی ضرورت ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )پاکستان میں مقیم غیر ملکی باشندوں کی غیر قانونی سرگرمیوں ‘غیر ملکی سفارتخانوں کی سرپرستی میں قحبہ خانے چلائے جانے اور غیر قانونی و غیر اخلاقی سرگرمیوں میں بڑی شخصیات کے ملوث ہونے کے حوالے سے قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر داخلہ کی تقریر پر اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد کے سینئر رہنماامیر سولنگی ‘ سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘اقبال ٹائیگر راجپوت ‘یونس سایانی ‘ عارف راجپوت ‘نور علی میگھانی ‘صدیق بلوچ’عبدالحکیم رند ‘حنیف سموں’اسمٰعیل جونیجو ‘رزاق ہنگورجہ ‘عدنان میمن ‘حنیف سورٹھیا ‘حمید راجپر’وحید کلہوڑو’اسمٰیل چانڈیو ‘یار محمد بروہی ‘رشید سرھیو’رفیق مچھیانی ‘غلام رسول جوکھیو ‘ابراہیم جتوئی ‘ وڈیرہ عبداللہ کچھی ‘ افضل مغل ‘ قاسم گھانچی ‘غلام حسین ڈاہری ‘محمد علی خواجہ ‘ نور محمد اوٹھا’حسن علی لاکھانی’سائیںعلی ڈنو’اشتیاق ارائیں’ رمضان خان ‘ حسنین عباس زیدی ‘ زیشان صابری ‘ حکیم نوشاد عمرانی ‘ فیصل سندھی ‘ ملک فیروز اعون ‘ چوہدری نذیر ‘ مشتاق پٹھان ‘ اسلم مچھیارا ‘ لالاصدیق ‘ فاروق کمال جونا گڑھی ‘ یحییٰ خانجی تنولی ‘ اسلم خان ‘ علی سومرو ‘ میڈم انیتا ‘ تبسم ناز اور ذکیہ بیگم اور راجونی اتحاد میں شامل سیاسی و سماجی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ وزیر داخلہ اپنے عہدے کی لاج رکھیں اور اخلاقی جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف ان سماج و ملک دشمنوں کے نام قوم کے سامنے لائیں بلکہ ان کیخلاف تادیبی کاروائی کے ذریعے انہیں کیفر کردار تک پہنچاکر ملک و سماج کو ان کی تخریبی سرگرمیوں سے محفوظ بنانے کی اپنی ذمہ داری بھی دیانتداری سے نبھائیں۔