لاہور (جیوڈیسک) ورلڈ ہاکی لیگ میں قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے حقائق سے عوام کو آگاہ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، سیکریٹری پی ایچ ایف جلد فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ میڈیا کے سامنے لائیںگے۔
گذشتہ ماہ بیلجیئم میں منعقدہ ایونٹ میں گرین شرٹس کی ناقص کارکردگی نے ملک بھر میں طوفان برپا کردیا تھا، میگا ایونٹ میں شرمناک شکستوں کا جائزہ لینے کے لیے حکومت اور پی ایچ ایف کی طرف سے 2 الگ الگ کمیٹیزبنیں، حکومتی کمیٹی 2 ہفتے قبل اپنی رپورٹ وزیراعظم ہاؤس بھجواچکی۔
اس میں پی ایچ ایف کی موجودہ انتظامیہ کوہٹاکر سربراہی پی آئی اے، واپڈا، نیشنل بینک، سینٹرل بورڈ آف ریونیو اورآرمی میں سے کسی ایک کو سونپنے کی سفارش کردی گئی ہے، دوسری جانب محمد اخلاق، شاہد علی خان اور منصور احمد پر مشتمل پی ایچ ایف کی تحقیقاتی کمیٹی نے بھی اپنا کام مکمل کر لیا، وہ اپنی رپورٹ حکام کو پیش کریگی۔
مندرجات کے مطابق ہاکی کا ڈومیسٹک ڈھانچہ ، فنڈز کی کمی اورکوالیفائنگ راؤنڈ میں کھلاڑیوں کا صلاحیتوں کے مطابق نہ کھیلنا عبرتناک شکست کی وجہ بنا۔
ذرائع کے مطابق 10 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں پی ایچ ایف میں مارکیٹنگ شعبے کے قیام ، چہروں کے بجائے نظام بدلنے سمیت کھیل کی بہتری کیلیے14 تجاویزدی گئی ہیں، پی ایف ایف نے رپورٹ کو خفیہ رکھنے کے بجائے عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے، اس ضمن میں سیکریٹری فیڈریشن 1،2روز میں نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کے ذریعے رپورٹ میں ہونے والے انکشافات اور تجاویزکے حوالے سے حقائق منظرعام پرلائیں گے۔