کراچی : اسٹوڈینٹس اینڈ پیرنٹس ایکشن کمیٹی

Karachi

Karachi

کراچی : آج شہریوں کا سب سے بڑا مسئلے بچوں کی تعلیم ہے، سرکاری اسکولوں و کالجوں میں تعلیمی معیار کی تباہی کے بعد آج سے بیس سال قبل نجی تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں آیا، جس نے بلاشبہ معیاری تعلیم کی شروعات کی۔

لیکن جیسے جیسے لوگوں کا نجی اسکولوں پر اعتماد بڑھتا گیا اس شعبہ میں بھی تاجران زہن رکھنے والے سرمایہ داروں نے اس شعبے میں بھی سرمایہ کاری شروع کی، جس کی وجہ سے آج چین سسٹم جیسے اسکولز قائم ہوچکے ہیں، اسی وجہ سے ان سرمایہ داروں نے اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے پرائیوٹ اسکولز کی متعدد تنظیمیں قائم کیں جوکہ طلباء اور ان کے والدین کے مفاد کے بجائے ان سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لئے اپنا کردار ادا کررہی ہیں۔

اس ضمن میں حکومت سندھ یا وفاقی حکومت دونوں ان کے سامنے بے بس نظر آتی ہیں، جبکہ طلباء اور ان کے والدین کی کوئی تنظیم یا اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے ان کی کہیں سنوائی نہیں ہوتی ہے، اسی لئے اس بات کی ضرورت کافی عرصہ سے محسوس کی جارہی تھی کہ طلباء اور ان کے والدین کے لئے بھی کوئی ایسا پلیٹ فارم ہونا چاہئے، اسی لیئے پہلے مرحلے پر کراچی سمیت سندھ کے ڈسٹرکٹ سطح پر اسٹوڈینٹس اینڈ پیرنٹس ایکشن کمیٹی تشکیل دی جارہی ہیں۔

جس کا پہلا اجلاس فہیم صدیقی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں راشد خان، ندیم خان، وقاص احمد، محمد تحسین صدیقی اور طلباء و پیرنٹس کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور انہوں نے اس تنظیم کو فعال بنانے اور اپنا کردار ادا کرنے کی مکمل یقین دہانی کروائی، تنظیم کے لئے عہدیداروں کا چنائو کیا گیا اور اکثریتی رائے سے اسٹوڈینٹس اینڈ پیرنٹس ایکشن کمیٹی کے لئے کنوینر فہیم صدیقی اور ڈپٹی کنوینر راحت بیگ ایڈووکیٹ کو منتخب کیا گیا، جبکہ ممبران آرگنائزنگ کمیٹی کے لئے راشد خان، ندیم صدیقی، ندیم خان، وقاص احمد اور محمد تحسین کو منتخب کیا گیا۔

اس موقع پر فہیم صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم کسی کے مخالف نہیں ہیں بلکہ طلباء اور ان کے والدین کے حقوق کے تحفظ کے لئے میدان عمل میں آئے ہیں، ہمارا مقصد حکومت اور نجی اسکولوں کی انتظامیہ میں پل کا کردار ادا کرنا ہوگا، تاکہ طلباء اور والدین کی آواز حکومت کے ایوانوں تک پہنچائی جائے اور ان کے جائز مسائل کو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے حل کیا جائے۔

انہوں نے توقع کی کہ کراچی سمیت سندھ کے تمام ڈسٹرکٹ میں تنظیم سازی کی جائے گی، تاکہ تمام شہروں میں طلباء اور والدین کے مسائل کو فوری حل کرنے کے لئے بھرپور کوششیں کی جاسکیں، انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ حکومت سندھ اور نجی تعلیمی اداروں کے سربراہاں ہماری تنظیم کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے اور طلباء کے جائز شکایات کے فوری حل کے لئے ہمارا ساتھ دیں گے۔