تحریر: نعیم الاسلام چودھری اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون اور امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے پاکستان اوربھارت سے اپیل کی ہے کہ دونوں ممالک بین الاقوامی سرحدوں اور لائن آف کنٹرول پر بڑھتی کشیدگی میں تصادم اور ایٹمی جنگ سے بچتے ہوئے اپنی سرحدوں پر تحمل سے کام لیں۔ بان کی مون نے کہاہے کہ پاکستان اوربھارت کو اپنے اختلافات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔
دونوں ممالک کے درمیان پراکسی وار عرصہ دراز سے جاری ہے لیکن کچھ عرصہ سے کنٹرول لائن کو بھارت نے پوری طرح میدان جنگ بنا یا ہوا ہے،بھارت نے کشیدہ صورتحال کی وجہ سے 10ہزار تازہ دم فوجی ایل او سی پر تعینات کر دئیے ہیں اور فوج کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی ہیں، گذشتہ 2 ماہ کے دوران بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول اورورکنگ باؤنڈری پرجنگ بندی کی 70 مرتبہ خلاف ورزی کی گئی ہے جس میں درجنوں معصوم پاکستانی مرد، عورتیں اور بچے شہیدہوئے ہیں اور املاک کا بھی بہت نقصان ہوا ہے۔
پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر مسلسل گولہ باری خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج بھی کیااور کہا ہے کہ بھارت 2003ء کے سیز فائر معاہدے کی پاسداری کرے۔
Pakistan And India Kashmir Problem
سیاسی محاذ پر بھی کشیدگی عروج پر ہے اور پل پل بدلتی صورتحال میں مسئلہ کشمیر اس وقت ڈرامائی صورتحال اختیار کر گیا ہے ، نئی دہلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنرعبد الباسط کی جانب سے 23 اگست کو حریت رہنماؤں کو پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کیلئے مدعو کیا گیا تھا اس پر بھارت نے اس کوروس میں ہونے والے نواز شریف اور نریندر مودی کے درمیان ہونے والے اوفا معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے پاکستان کو کھلی دھمکی دی تھی کہ پاکستان نے اگر حریت رہنماؤں سے ملاقات کی تو امن مذاکرات نہیں ہوں گے،یہ پہلا موقع نہیں جب بھارت نے ہٹ دھرمی کا ثبوت دیتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل میں رکاوٹ ڈالی اس سے قبل بھی بھارت متعدد بار اس قسم کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتا رہا ہے۔
بھارت کی ہٹ دھرمی ، حریت کانفرنس کے رہنمائوں کی اندھا دھند گرفتاریوں اور اس کے غیر آئینی مطالبے کے باعث پاکستان نے دولت مشترکہ کی پارلیمانی کانفرنس کی میزبانی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے دولت مشترکہ کے ہونے والے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی اسمبلی کے سپیکر کی شرکت کی بھارتی درخواست کو رد کر دیا ہے ۔
بھارتی حکومت نے گھٹیا ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے وادی میں کشمیری رہنمائوں کی اندھا دھند گرفتاریاں شروع کر دیں ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں یاسین ملک کی گرفتاری اور رہا ئی،آسیہ اندرابی کے گھر پرچھاپے میں اہل خانہ سے بدتمیزی کے علاوہ بھارتی فورسز نے سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، شبیر شاہ،مولانا عباس انصاری،ایاز اکبر،مختار احمد وازہ اور دیگر حریت قائدین کے گھروں کا محاصرہ کے ان کو قید اور نظر بند کر دیا ہے۔
Hafiz Muhammad Saeed
امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعیداور دیگر قومی رہنمائوں نے حریت قائدین کے گھروں پر چھاپوں اور انہیں نظربند کئے جانے پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے ۔دیگرملکی وسیاسی رہنمائوں نے بھی سپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس کی میزبانی کو منسوخ کرنے کے اقدام کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ حکومت بھی آلو پیاز اور بکروں کی تجارت کو ختم کرکے اپنی روش تبدیل کرے۔
پاکستان انڈیا تعلقات اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال لمحہ بہ لمحہ تبدیل ہو رہی ہے، دونوں ملک سیاست کی شطرنج کی میز اپنے اپنے مہرے اور چالیں چل رہے ہیں ، جس میں مذاکرات کے بارے میں غیر یقینی صورتحال اور وادی کشمیر میں حریت رہنمائوں کے خلاف اقدامات شامل ہیں ، انڈیا مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے سابق فوجیوں کی رہائشی کالونیوں کے قیام کی کوشش بھی کر رہا ہے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے اس کو کشمیر کی متنازع حیثیت اس کے آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش قرار دیا۔
الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق بھارت ایک طرف تو کشمیر پر غاصبانہ قبضہ جمائے ہے تو دوسری طرف بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کو کہا ہے کہ وہ بھارت میں دہشت گردی کیلئے اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے دے ۔ گذشتہ دنوں سمجھوتہ ایکسپریس دھماکوںکے مرکزی کردارسوامی اسیم آنند کو بھارت میں رہا کر دیا گیا جس پر وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے پر ممبئی حملوں کا شور مچانے والے بھارت کی دوغلی پالیسی کی بھی سخت مذمت کی ہے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے سارے واقعات میں اسی دشمن کا ہاتھ ہے جو سرحد کی دوسری طرف سے گولہ باری کر کے عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
Phantom Movi
ڈیموں پر بند بنا کر سیلابی جارحیت کے ساتھ ساتھ بھارت پاکستان کیخلاف بھرپور میڈیا وار بھی کر رہا ہے اور پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش کے اقدام کا فائدہ اٹھاکر اس نے حال ہی میں “فینٹم “نامی پاکستان دشمن فلم بنائی جس میں اس نے اپنا سب سے بڑا ثقافتی ہتھیا ر “کترینہ کیف”کو بھی استعمال کیا اس فلم کے ذریعے بھارت نے پاکستان کی جڑیں کاٹنے کی کوشش کی جس کو لاہو رہائی کورٹ کی اس فلم پر پابندی کے فیصلے نے ناکام بنا دیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے عوام نے پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے 14اگست کو کشمیر میں یوم پاکستان منایا ، بھارتی یوم آزادی پر دنیا بھر میں کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا’ مظاہرے کئے’ ترنگا نذرآتش کیا’ مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی اور اقوام متحدہ کے دفاتر میں احتجاجی یادداشتیں پیش کیں ۔یوم پاکستان پرآسیہ اندرابی نے جھنڈا بھی لہرایا اور”ً نظریہ پاکستان پاکستان ہی بقائے پاکستان ہے” ملی ترانہ بھی پڑھا اس پر بھارتی سرکار نے بوکھلا کر مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرانے، ریلی نکالنے اور سرینگر سے بذریعہ ٹیلی فون پاکستان میں جماعة الدعوة کے زیراہتمام اور پروفیسر حافظ محمد سعید کی صدارت میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرنے کے الزامات کے تحت دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کے خلاف مقدمہ درج کر دیا
جس کی پاکستان اور تمام سیاسی جماعتوں نے مذمت کی اور اسے آزادی اظہار رائے کے خلاف نام نہاد سیکولر حکومت کا فاشسٹ اقدام قرار دیا ۔ مذہبی، سیاسی و کشمیری جماعتوں کے قائدین نے جماعة الدعوة کی نظریہ پاکستان کانفرنس میں کہا کہ کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کھلا اعلان جنگ ہے ، پاکستان کے کشمیر کا زکو حال ہی میں جنرل حمید گل (ر) کی وفات سے بھی نقصان پہنچا کیونکہ وہ ، کشمیر کے بارے میں واضح موقف رکھتے تھے۔
Negotiations
کشیدہ زمینی صورت حال کو دیکھتے ہوئے دونوں ممالک کے سکیورٹی مشیروں کی 23ـ 24 اگست کو دہلی میں ملاقات ہونے میں بھی ڈیڈ لاک آگیا ہے مذاکرات ہونے یا نتیجہ خیز ہونے کا امکان بھی غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے اس صورتحال اور بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے دونوں ملک ایک بھرپور ایٹمی جنگ کی طرف بڑ ھ رہے ہیں جس کو روکنے اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت دلوانے کیلئے عالمی برادری خصوصا مسلم ممالک کو فوری کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے چند روز قبل متحدہ عرب امارات کا دورہ بھی کیا ہے جہاں بڑی تعداد میں بھارتی باشندے ملازمت کر رہے ہیں حالیہ کشیدہ صورتحال میں او آئی سی او رگلف ریاستیں بھی مسئلہ کشمیر کے حل اور کشید ہ صورتحال میں کمی کے لئے اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں تاہم کشمیریوں کی بے مثال جدوجہد کے پیش نظر بھارت کو اٹوٹ انگ کی رٹ چھوڑ کر نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہئے کہ اب اس کا کشمیر سے رخصت ہونے کا وقت آ گیا ہے…