بدین (عمران عباس) میونسپل انتظامیہ کی نااہلی کے باعث بدین شہر کے گٹر نالے پلٹنے لگے، جگہ جگہ گٹروں کا پانی باہر آنے کے باعث سارا شہر پانی سے بھر گیا، شاہ قادری قبرستان کو نقصان قبریں پانی کے اندر، انتظامیہ خاموش تماشائی، بدین شہرگندگی کے ڈھیر میں تبدیل۔ تفصیلات کے مطابق بدین شہر میں میونسپل کمیٹی کی جانب سے شہر میں صفائی نا کرنے کے باعث شہر کے گٹر اور نالے بھر گئے ہیں جس کے باعث ان گٹروں کا پانی شہر کی گلیوں اور سڑکوں پر بہنے لگا ہے سارا شہر گندے پانی کے نیچے آنے کے باعث شہریوں کوچلنے میں سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
بدین شہر کے مین شاہنواز چوک ، غریب آباد ، پی اے ایف روڈ، سیرانی روڈ، حیدرآباد روڈ، کراچی روڈ، حیدرٹاﺅن، اتفاق کالونی، شہباز کالونی، علی ٹاﺅن، الیاس کالونی، جلاال آباد، محلہ صدیق کمہار، بھرگھڑ ی محلہ ، کمہار محلہ ، پوسٹ آفیس روڈ اور دیگر علاقاجات کی گندے پانی کی نکاسی شاہنواز چوک سے گذرنے والے نالے سے ہوکر شہر سے باہر پھر سم نالیوں کے ذریعے سمندر میں جاتی ہے ، لیکن شہر کے مین نالے پر ناجائز تجاوزات کے باعث پکی عمارتیں بنا کر اس نالے کو مکمل بند کردیا گیا ہے جس کے باعث شہر کی نالیوں اور گٹروں سے پانی اس نالے میں جانے کے بجائے واپس باہر کی طرف پلٹا ہے جس سے شہر کے راستے ، گھر اور گلیاں پانی سے بھر جاتی ہیں، شہر کے مین نالے پر بااثر لوگوں کی تعمیرات کے باعث ضلعی انتظامیہ خامو ش ہے ، لیکن انتظامیہ کی خاموشی نے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کررکھا ہے۔
گندے پانی سے متاثر ہونے والے لوگوں ظہیر ، نوید، رجب، انتظار، فیروز، نیاز، محمد علی اور دیگر نے بتایا کہ میونسپل انتظامیہ کی جانب سے شہر میں گٹروں کے ساتھ ساتھ کوڑے کی بھی صفائی نہیں کی جاتی جس سے شہر بھرمیں کچرا جمع ہوچکا ہے ، انہوں نے بتایا کہ جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر ہونے سے شہر میں سارا دن تعفن اٹھتا رہتا ہے جس کے باعث سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے، دوسری جانب شہر میں گندے پانی اور کچرے کے ڈھیر لگنے کے باعث لوگوں نے گھروں سے نکلنا چھوڑ دیا ہے اکثر لوگوں کو کہنا ہے کہ راستوں پر چلتے ہوئے گاڑیوں یا اسکوٹر والوں کی وجہ سے ہمارے کپڑے گندے اور ناپاک ہوجاتے ہیں جس کے باعث ہمیں نماز پڑھنے اور دیگر کام کرنے میں سخت پریشا نی ہوتی ہے، بدین کے سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے میونسپل انتظامیہ پر شدید تنقید کی جارہی ہے ، شہریوں کو کہنا ہے کہ جلد سے جلد شہر کی صفائی کرواکر شہری نظام کو بہتر بنایا جائے۔۔۔