اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف سے کراچی آپریشن پر ایم کیو ایم کو تحفظات دور کرنے کی یقینی دہانی کراتے ہوئے متحدہ کے اعتراضات سننے کے لیے کمیٹی قائم کردی۔
ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں ایم کیو ایم کے 6 رکنی وفد نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی جب کہ اس موقع پر جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران ایم کیو ایم وفد نے وزیراعظم کو بتایا کہ کراچی آپریشن میں صرف ایم کیو ایم کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے جس پر وزیراعظم نواز شریف نے انہیں یقین دلایا کہ کراچی میں جاری آپریشن صرف مجرموں کے خلاف ہورہا ہے کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں، ایم کیوایم گلہ کرتی ہے لیکن کراچی آپریشن کا سب سے زیادہ فائدہ ایم کیوایم کو ہی ہوگا،ملک میں فرقہ وارانہ عناصر کی کوئی گنجائش نہیں انہیں پنپنے نہیں دیں گے، اسی جذبے کے ساتھ فرقہ واریت کے خلاف بھی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن پورے عزم کے ساتھ شروع کیا اوراس میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں جس کی تعریف ناصرف کراچی والے بلکہ ملک بھر کے عوام کررہےہیں، دہشت گردوں کے خلاف شہرقائد میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن آگے بڑھ رہا ہے اور مزید آگے بڑھے گا جس کے بہتر نتائج نکلیں گے، کراچی آپریشن سے حالات نارمل ہورہے ہیں، کراچی جلد پرامن شہربن جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے دہشت گردی کے خلاف پورے عزم کے ساتھ ایکشن لیا جس کی مثال نہیں ملتی، قوم کے اتفاق رائے، سیاسی جماعتوں کی رضا مندی سے آپریشن ضرب عضب شروع کیا جب کہ ہم نے دہشت گردوں کے رد عمل کے خدشات کی پرواہ نہیں کی اور جمہوری حکومت نے اتفاق رائے سے ملٹری کورٹس بنائیں جس کی اعلیٰ عدالت نے توثیق کی۔
وزیراعظم نوازشریف نے کراچی آپریشن پر ایم کیوایم کے وفد کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے ان کے اعتراضات سننے کے لیے کمیٹی قائم کردی جب کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کے تمام جائز تحفظات دور کیے جائیں گے تاہم ایم کیوایم قومی مفاد میں پارلیمان کا حصہ رہے اور وسیع تر مفاد میں پارلیمنٹ میں اپنا کردار اد اکرے۔