بہاولنگر: قائد اللہ اکبر تحریک ڈاکٹر میاں احسان باری نے کہا ہے کہ کچلے ہوئے طبقات کے لوگ عرصہ دراز سے انتظار کر رہے تھے کہ بڑی بڑی کرپٹ مچھلیوں نہیں بلکہ مگر مچھوں پر کب ہاتھ ڈالا جائے گا اوروہ زنجیروں میں جکڑکر کب آہنی سلاخوں کے پیچھے پس دیوار زنداں جائیں گے اب جب کہ حکمرانوں نے کرپٹ و پلیدسیاسی دہشت گردوں کو گرفتار کرنا شروع کر ہی دیا ہے تو پھرخواہ وہ کتنے ہی بڑے عہدے پر فائز کیوں نہ ہو ںیا سابقہ ادوار میں رہے ہوں ان کی کوئی رو رعائیت نہ کی جائے۔
وہ موجودہ یا سابقہ صدریا وزیر اعظم ہی کیوں نہ ہوں انھیں قرار واقعی سزادیناہی انصاف کا تقاضا ہے ایسے لوگ جنھوںنے کر پشن کی ہے اور ملکی خزانہ کو لوٹ کر بیرون ملک فیکٹریاں لگائی ہیں پلازے اور فلیٹ تعمیر کیے ہیں بیرونی ممالک کے خزانوں میں اربوں ڈالر جمع کروا رکھے ہیں قطعاً باعزت نہیں کہلاسکتے۔ایسے تمام بڑے ملزمان کو باقاعدہ ہاتھوں میں ہتھکڑیاں اور پائوں میں آہنی زنجیریں پہنا کر ہی عدالتوں میں پیش کیا جانا چاہیے۔
تا کہ انہوں نے جوغریبوں کا خون چوس کر ،گوشت حتیٰ کہ ہڈیاں تک جھنجوڑ کر جو حرام مال جمع کیا تھا اس کا انھیں اصل نتیجہ مل سکے وہ معاشرہ کے پلید و ذلیل ترین افراد ہیں ایسے تمام ظالم لٹیرے جاگیر داروں ، کرپٹ بیور و کریٹوں اور نام نہاد سیاستدانوں پر تا حیات سیاست میں حصہ لینے کی پابندی عائد کی جائے اور ان کے سیاہ چہروں کی بڑے شہروں کے چو کوں پر رونمائی کروائی جائے تاکہ وہ دوبارہ عوام کو ورغلاء کر اور بیوقوف بنا کرانھی کی گردنوںکو نہ دبوچ سکیںان کی تمام منقولہ و غیر منقولہ جائدادیں قرق کی جائیں اور ان کی جاگیروں کو ضبط کرکے عوام میں مفت تقسیم کیا جائے۔
ان کی ملوں کا کنٹرول حکمران اپنے پاس نہیںبلکہ منتخب مزدور یونینوں کے حوالے کردیں ۔آخر میں ڈاکٹر باری نے مطالبہ کیا ہے کہ پانچ ایکڑ سے زئد زمین رکھنے والے مالکان ایک دوکان اور ایک رہائشی مکان سے زائد ملکیت رکھنے والوں پر الیکشن میں حصہ لینے کی پابندی عائد کی جائے تاکہ غریب عوام کے اصل نمائندے ہی منتخب ہوسکیں اور ملک صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بن جائے۔