بھٹ شاہ ( قاسم حسین )بھٹ شاہ درگاہ شاہ بھٹائی کی جامہ مسجد ضبوں حالت کا شکار کئی سالو سے مرمت نہی ہوئی کاشی کی اینٹ بھی اپنا رنگ چھوڑنے لگی محکمہ اوقاف کی طرف سے مسجد کی تزین آرائش کے لئے کوئی کام شرع نہی ہوا شہریوں اور نمازیوں کا اعلی احکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔
تفصیل کے مطابق سندہ کے عظیم صوفی شائر حضرت شاہ اعبدلطیف بھٹائی اور ان کے والد شاہ حبیب کے ہاتھوں مبارک سے بنائی گئی جامہ مسجد ی 350 سال پورانی ہے جو اس وقت ضبو حالت کا شکار ہے مسجد کی دیوارے چھت اور کاشی کی ایٹیں اپنی مدت پوری کر چکی ہے کسی بھی وقت کوئی بڑا حاثہ پیش آ سکتا ہے نمازیوں کے لئے شامیانے چٹایاں نہ ہونے کے برابر ہیں جس سے نمازیوں کوانتہاہی مشکلات کا سامنہ کرنہ پڑتا ہے درگاہ کا ۔یو۔ پی۔ ایس۔ بھی بااثر افراد کے قبضے میس ہے درگاہ کا چرنیٹر زائرین کی سہولت کے لئے مہیا کیا گیا تھا جو کہ ہفتے میں ایک بار چلایا جاتا ہے۔
جبکہ جامہ مسجد کی مرمت اور چرنیٹر کے تیل کی مد میں لاکھوں روپے زراع کے مطابق جعلی بلو کے زرئے ہڑپ کئے جاتے ہیں جبکہ محکمہ اوقاف حیدرآباد کے ایڈمنشٹر فیص محمد شیخ نے رابطا کرنے پر بتایا کہ محکمہ اوقا کے ایکسن اور اینجینئر نے مسجد کا مکمل وزٹ کیا اور اس کی خستہ ہالت کے بارے میس صوبائی مشیر اوقاف عبدالقیوم سومروں چیف ایڈ منشٹر شفیق احمد شیخ کو رپوٹ ارصال کی ہے کہ جامہ مسجد کی فوری طور پر مرمت اور تزین آرائیش کرائی جائے۔