اسلام آباد (جیوڈیسک) ملک میں گزشتہ ماہ صارف قیمتوں کے اشاریے کی بنیاد پر افراط زر کی شرح میں سالانہ بنیادوں پر 1.7 فیصد ہوا جو کم وبیش 13 سال کی کم ترین سطح ہے جبکہ جولائی میں افراط زر کی شرح 1.8 فیصد رہی تھی، اگست 2015 میں مہنگائی کی شرح میں ماہانہ بنیادوں پر 0.24 فیصد کا اضافہ ہوا۔
پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق اگست 2015 کے دوران دال ماش کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر 46.77 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ ماہ کی نسبت رواں ماہ دال ماش کی قیمت میں 6.54 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اسی طرح گزشتہ سال کی نسبت سگریٹ 16.38 فیصد مہنگے ہوئے جبکہ بیسن کی قیمتوں میں 39.41، چائے 21.80 فیصد، ٹماٹر 16.69 ،چینی 13.68 فیصد مہنگی ہوئی تاہم گزشتہ سال کی نسبت آلو کی قیمتوں میں 62.31 فیصد، کوکنگ آئل 12.55 فیصد اور چاول کی قیمتوں میں 10.89 فیصد کمی آئی۔رپورٹ کے مطابق جولائی 2015 کی نسبت آگست 2015 کے دوران دال ماش کی قیمتوں میں 6.54فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ سبزیوں میں 17.87فیصد اضافہ ہوا۔
اسی طرح گزشتہ ایک ماہ کے دوران آلو کی قیمتوں میں 3.65 فیصد، ٹماٹر 33 فیصد، انڈے کی قیمتوں میں 12.46 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ ایک ماہ میں بجلی کی قیمتیں 1.47 فیصد بڑھیں، اسی طرح جولائی 2015 کی نسبت آگست 2015 میں مرغی، پیاز، پھل، دال مونگ کی قیمتوں میں کمی آئی۔ رپورٹ کے مطابق جولائی تااگست کے دوران افراط زر کی اوسط شرح 1.76 فیصد رہی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 7.44 فیصد تھی۔