کراچی (جیوڈیسک) سی این جی اسٹیشنز مالکان نے حکومت کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود سی این جی کی قیمتوں میں کمی کرنے پر وزارت پٹرولیم اور اوگرا کو لکھے گئے خط میں سی این جی کو قابل فروخت بنانے کا مطالبہ کیا ہے اور بصورت دیگر عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سی این جی اسٹیشن اوونرز ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے گیس کی نرخوں میں اضافے کے باوجود سی این جی کی قیمت میں کمی کرنے کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے ہمارے لیے کاروبار جاری رکھنا مشکل بنادیا ہے،سی این جی مالکان مہنگی گیس خرید کر کس طرح سستی فروخت کرسکتے ہیں اور کوئی بھی کاروبار نقصان میں کیسے چلایا جاسکتا ہے۔سی این جی اسٹیشن اونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک خدا بخش کا کہنا ہے کہ سی این جی مالکان اس وقت صرف عوامی مفاد میں نقصان میں سی این جی کی فروخت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سی این جی سیکٹر کیلیے گیس انفرااسٹریکچر ڈیولپمنٹ سیس بھی200روپے فی یونٹ سے بڑھا کر300روپے فی یونٹ کردیا گیا ہے۔ملک خدا بخش کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں ہم وزارت پٹرولیم اور اوگرا حکام کو خط لکھ دیا ہے جس میں ان سے استدعا کی گئی ہے کہ سی این جی کی قیمتوں کو حقیقی بنایا جائے تا کہ ہم نقصان سے محفوظ رہ سکیں۔
اگر وزارت پٹرولیم اور اوگرا نے ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہ کیے تو پھر ہمارے پاس عدالت کے پاس جانے کے سوا کوئی راستہ نہیں رہے گا کیونکہ کوئی بھی سرمایہ کار اپنا کاروبار نقصان میں نہیں چلا سکتا اور یہ بات حکام کو سمجھنا ہوگی۔