کراچی (جیوڈیسک) اربوں روپے کے ٹڈاپ اسکینڈل میں نامزد سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی 11 مقدمات میں قبل از گرفتاری منظور ہو گئی ہے۔
ٹڈاپ اسکینڈل سمیت مختلف مقدمات میں رہائی کے لئے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کراچی کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے موقع پر یوسف رضا گیلانی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے نے سابق وزیراعظم پر کرپشن کے جو مقدمات قائم کئے ہیں وہ سب یکساں ہیں۔ یوسف رضا گیلانی پر تمام مقدمات سیاسی عناد کی بناء پر مقدمات قائم کئے گئے ہیں لہذا ان کے موکل کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض یوسف رضا گیلانی کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرتے ہوئے انہیں 12 اکتوبر کو دوبارہ عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ یوسف رضا گیلانی کے ڈپٹی سیکرٹری محمد ذبیر کی بھی 9 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور ہو گئی ہے۔
اس موقع پر یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ میرے خلاف 21 مقدمات قائم کئے گئے ہیں، میں ملک سے باہر تھا تو مجھے مفرور قرار دیا گیا، اگر واپس نہ آتا تو لوگ سمجھتے کہ میں ان مقدمات میں ملوث ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما پہلے بھی مقدمات میں عدالتوں کا سامنا کرتے رہے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے، ہم لوگ عدالتوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے یوسف رضا گیلانی کی 9 مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں کراچی کی ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔