سری نگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے علاقے مچل میں 3 بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلے میں شہید کرنے والے 6 بھارتی فوجیوں کا کورٹ مارشل کرتے ہوئے عمر قید کی سزا سنادی گئی۔
مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے افسران ترقیوں کے لیے جعلی مقابلوں کا ڈھونگ رچاتے رہتے ہیں جس میں وہ بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو دہشت گرد قراردے کر شہید کردیتے ہیں جب کہ کشمیریوں کو دہشت گرد ثابت کرنے کی ایسی ہی ایک اور بھارتی سازش بے نقاب ہوگئی۔
بھارتی ملٹری کورٹ نے اپریل 2010 میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے مچل میں جعلی مقابلے میں 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کرنے والے 6 بھارتی فوجیوں کا کورٹ مارشل کرتے ہوئے عمر قید کی سزا سنادی ہے جب کہ سزا پانے والوں میں کرنل دنیش پٹھانیہ، کیپٹن اوپندرا، حوالدار دیوندر کمار،لانس نائیک لکھمی ،لانس نائیک ارون کمار اور سپاہی عباس حسین شامل ہیں۔
اپریل 2010 میں مقبوضہ کے علاقے مچل میں بھارتی فوجیوں نے 3 کشمیری نوجوانوں شہزاد احمد، محمد شفیع اور ریاض احمد کو ملازمت کا جھانسہ دیا اور کنٹرول لائن کی جانب لے جاکر انہیں شہید کردیا جس کے بعد مقبوضہ وادی میں ہنگامے پھوٹ پڑے جس کے نتیجے میں 120 کشمیری شہید ہوئے جب کہ بھارتی فوج نے دعویٰ کیا کہ تینوں نوجوان دہشت گرد تھے اور سرحد پار سے آئے تھے۔