کراچی (جیوڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست اور سابق وزیر ڈاکٹر عاصم حسین سے ابتدائی تفتیش کے دوران تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی تفتیش میں ڈاکٹر عاصم حسین نے بتایا کہ سندھ میں سیکرٹریز، آئی جیز اور ڈی آئی جیز کی تعیناتی اومنی گروپ کے ذریعے بلاول ہاؤس سے ہوتی ہے۔
پولیس کے تبادلوں سے لے کر تمام معاملات میں اومنی گروپ کے انور مجید کا اہم کردار اور عمل داخل ہے۔ کسی بھی افسر کی تعیناتی سے قبل انور مجید سمیت دیگر اہم شخصیات کی رضا مندی لازمی ہوتی تھی۔
اومنی گروپ شکار پور رائس مل اور دادو شوگر مل سمیت ٹھٹھہ سیمنٹ فیکٹری، لاڑکانہ شوگر مل کے معاملات سنبھالتے ہیں جبکہ ان کی جانب سے اپنے پرائیورٹ کاموں کے لئے پولیس کو استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
تفتیش کے دوران ڈاکٹر عاصم حسین کی جانب سے کلفٹن میں ڈیڑھ ارب روپے مالیت کی 6 ایکٹر زمین پر قبضہ کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق انور مجید اور عبدالغفور مجید اومنی گروپ کے مرکزی عہدیدار ہیں۔