بدین (عمران عباس) بدین بلدیاتی انتخابات سے پہلے ہی سیاسی جوڑ توڑ شروع، کچھ عرصہ قبل ارباب غلام رحیم کے گروپ کو چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے مرزا گروپ میں شامل، سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے اعلان کے بعد ضلع بدین میں دوسرے مرحلے کے تحت ہونے والے انتخابات جس میں 13 ستمبر سے الیکشن مہم شروع کی جائے گی۔
اس سے پہلے ہی ضلع بدین میں سیاسی جوڑ توڑ کا سلسلہ شروع ہوچکاہے، تقریباََتین ماہ قبل بدین کے حاجی شیر جمالی سابق وزیراعلیٰ اربار ب غلام رحیم کے گروپ کو الوداع کہہ کر صوبائی ڈاکٹر سکندر میندھرو، پیپلز پارٹی ضلع بدین کے صدر اور ایم این اے کمال خان چانگ، جمالی برادری کے رہنما اور دادو کے ایم این اے رفیق جمالی کی موجودگی میں سابق وزیر اعلی سندھ ارباب غلام رحیم کو الوداع کرکے پیپلز پارٹی میں شامل ہوا تھا۔
لیکن دو روز قبل ڈاکٹر ذوالفقار مرزا سے ہونے والی ملاقات کے بعد حاجی شیر جمالی نے پیپلز پارٹی کو بھی الوداع کر دیا اور ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی کشتی میں سوار ہوگیا اور ڈاکٹر مرزا کی حمایت کا اعلان بھی کردیا، دوسری جانب ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ کئی سالوں سے ضلع بدین کے دو مظبوط سیاسی حریف سید علی بخش شاہ عرف پپو شاہ اور ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے درمیان کراچی میں ملاقات ہوئی ہے جس میں آنے والے بلدیاتی انتخابات میں متفقہ امیداوار لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ضلع بدین میں پیپلز پارٹی کو شکست دینے کے لیئے مسلم لیگ ن سندھ کے صدر محمد اسماعیل راھو، ماتلی کے نظامانی، سریوال ، ھالیپوٹہ، بدین میں میمن ، خواجہ ، سومرا، ملاح ، خاصخیلی، لغاری اور چانڈیہ برادریوں کی جانب سے متفقہ امیدوار لانے کے فیصلے کیئے گئے مختلف قوموں کی جانب سے سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ملک کر الیکشن لڑنے سے انکار کردیا گیا ہے۔
اپنی قوم کے اندر پڑھے لکھے نوجوانوں کو آگے لایا جائے گا اور الیکشن میں ان کی بھرپور حمایت کی جائے گی، ہیں جس کے بعد پیپلزپارٹی بدین کو بھٹو دور سے لیکر اس دور تک اب تک کے سب سے بڑے چیلنگ کا سامنا کرنا پڑیگا۔