زندگی
Posted on September 10, 2015 By Mohammad Waseem آپکی شاعری, شاعری
دنیا کی اس ہجوم میں تنہا ہے زندگی
گلشن میں ایک گل کی تمنا ہے زندگی
در در بھٹکنے والوں کا صحرا ہے زندگی
جیسے کسی فقیر کا کاسہ ہے زندگی
جذباتِ زندگی ہی کا جذبہ ہے زندگی
یہ کیسے فلسفی کا خلاصہ ہے زندگی
کھوئیں تو زندگی کا دلاسہ ہے زندگی
پائیں تو زندگی ہی کا منشہ ہے زندگی
چُپ ہیں تو سادہ سادہ سا پرچہ ہے زندگی
بولیں تو کہکشانوں کا نقشہ ہے زندگی
دیکھیں تو لگ رہی ہے کہ قطرہ ہے زندگی
سوچیں تو کائنات کا دریا ہے زندگی
جس کو نثار آپ نے سمجھا ہے زندگی
کتنا حسیں فریب و تماشہ ہے زندگی
Ahmed Nisar
تحریر : سید نثار احمد