لاہور (جیوڈیسک) پی سی بی سیریز کیلیے بھارت کی منت سماجت نہیں کرے گا، آئی سی سی کے صدر ظہیرعباس بھی غیر رسمی انداز میں بات کریں گے، براہ راست بورڈ کے نمائندے کا کردار ادا کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
تفصیلات کے مطابق ایم او یو کے تحت رواں سال دسمبر میں پاکستان کو بھارت کی میزبانی کرنا ہے، سیریزکیلیے یو اے ای کا انتخاب بھی کیا جا چکا، البتہ دونوں ممالک کے سیاسی تعلقات کشیدہ ہونے کی وجہ سے بی سی سی آئی کو انکار کا موقع مل گیا ہے۔۔
چیئرمین پی سی بی شہریارخان کا کہنا ہے کہ بھارتی بورڈ سے ایم او یو کی پاسداری کیلیے کہا ہے تاہم ان کی منت سماجت نہیں کررہے، پاکستان نے 10سال سے پڑوسی ملک کی کسی سیریز میں میزبانی نہیں کی،اگر بھارت کھیلنے پر راضی نہیں ہوتا تو بھی مالی مشکلات پر قابو پاسکتے ہیں،یہ کوئی نئی بات نہیں، ایسا ماضی میں بھی کرچکے ہیں۔
شہریار خان نے مزید کہا کہ ظہیرعباس بطور پی سی بی نمائندہ نہیں بلکہ صدرآئی سی سی کی حیثیت سے بھارت کا دورہ کررہے ہیں۔ میں نے ملاقات میں انھیں پاکستان کے کونسل اور بی سی سی آئی سے متعلق امور پر بریفنگ دی تاکہ آفیشل ملاقاتوں کے دوران اگر موقع ملے تو معاملات پر غیر رسمی انداز میں بات کرسکیں۔
انھوں نے کہا کہ ظہیر عباس آئی سی سی کے صدر کی حیثیت سے کونسل کے چیف ایگزیکٹیو کے اس بیان کا حوالہ دے سکتے ہیں کہ ’’پاک بھارت مقابلے ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت بحال کرنے کیلیے اہمیت کے حامل ہیں‘‘۔