بہاولنگر: قائد اللہ اکبر تحریک ڈاکٹر میاںاحسان بای نے تمام مرکزی و صوبائی حکمرانوں اور بیورو کریٹوں سے کہاہے کہ وہ سبھی چھوٹے گھروں میں منتقل ہو کر سرکاری خزانے پر بوجھ کم کر دیں اور ا نکی تنخواہیں ایک مزدور کی تنخواہ کے برابر کی جائیں وی آئی پی کلچر ختم کرکے مساوات محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قائم کریں بیرون ملک ہر قسم کے سرکاری خرچ سے علاج و حج کروانے پر پابندی لگائی جائے مزدور کی تنخواہ ایک تولہ سونا کے برابر مقرر ہواور سونے کے زیورات پر پابندی عائد کی جائے۔
تاکہ ظاہری شان و شوکت ختم ہوسکے انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ میں پیش کیے گئے 178 ہائی پروفائل مقدمات کا فیصلہ جلد کروا کر تمام لوٹی ہوئی دولت ملزمان سے واپس لے کر ان کی منقولہ و غیر منقولہ جائدادیں ضبط کریں پورے ملک میںیکساں نظام تعلیم رائج کرکے دیہاتی سکولوں کو تمام بنیادی سہولتیں مہیا کی جائیں سرکاری طور پر دیے جانے والے پلاٹوں کا رقبہ پانچ مرلے سے زائد نہیں ہونا چاہیے نیز پانچ مرلہ سے بڑے گھروں پر بمنزلہ بھاری ٹیکس عائد کیے جائیں۔
ڈاکٹر باری نے آخر میں مزید مطالبہ کیا کہ سو نا چاندی تانبا سمیت تمام معدنیات نکال کربین الاقوامی مارکیٹ میں فروختگی کے بعد سامراجی قرضے یکمشت واپس کیے جائیں اللہ اکبر تحریک مقتدر ہوتے ہی فوراًاسلامی ممالک اور مخیر حضرات سے غیر سودی قرض حسنہ حاصل کرکے ملکی مسائل حل کرے گی غیر آباد زرعی اراضی محنت کشوں ،مزارعین اور ہاریوں میں مفت تقسیم کی جائے ہر پاکستانی کومفت علاج ،بجلی ،تعلیم گھریلو گیس صاف پانی ،خوارک اور سیوریج سسٹم مہیا کرنا اسلامی سٹیٹ کی ذمہ داری ہے تاکہ بھوک ،افلاس ،مہنگائی کی وجہ سے خودکشیوں کا عمل مکمل ختم ہو جائے ود ہولڈنگ ٹیکس اور جی ایس ٹی کا خاتمہ کرکے ہر قسم کی آمدنی پر ٹیکس عائد ہو۔