کراچی (جیوڈیسک) اسٹیٹ بینک کے جاری اعلامیئے کے مطابق بنیادی شرح سود 6٫5 سے گھٹا کر 6 فیصد کر دی گئی ہے۔ مہنگائی کی رفتار بھی تھمتے ہوئے اگست میں 1٫7 فیصد رہ گئی ۔ بین الاقوامی خام تیل کی گرتی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے رواں مالی سال مہنگائی کی رفتار 5٫5 فیصد تک رہ سکتی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق حکومت کی جانب سے بجلی پر سبسڈی کم کرنے کے ارادے سے اگر یونٹ مہنگا ہوا اور اجناس کی کم قیمتوں سے پیداوار متاثر ہوئی تو مہنگائی کی رفتار بڑھ جانے کا بھی خدشہ ہے۔
غیر ملکی ادائیگیوں کے توازن پر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ خام تیل کی گرتی قیمتوں اور ترسیلات زر بڑھنے سے اس میں تھوڑی بہتری دیکھی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے توانائی بحران کو قابو کرنے کے اقدامات سے بڑی صنعتوں کی پیداوار کو فروغ ملنے کی امید ہے جبکہ پاک چین اقتصادی راہ داری سے سرمایہ کاری کا ماحول مزید ساز گار ہو جائے گا۔