نیو یارک (جیوڈیسک) فلسطین میں تیسرے روز بھی صیہونی فوج نے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔ غیرملکی خیبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میں موجود فلسطینیوں پر گرنیڈ پھینکے اور آنسو گیس کے شیل پھینکے۔ 26 فلسطینی زخمی اور دو گرفتار ہوئے۔ سعودی کابینہ اور ترجمان وہائٹ ہائوس نے مذمت کی۔
یورپی یونین کے ترجمان نے صورتحال کو تشویشناک قرار دیا۔ اقوام متحدہ کے کوآرڈینیٹر نے کہا یہ تشدد پورے مشرق وسطیٰ کو لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ عالمی برادری کی جانب سے صبروتحمل کی درخواست کے باوجود مسجد الاقصیٰ کے احاطے اور اس کے اطراف میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔
پولیس نے کہا تھا کہ ہنگاموں کو روکنے کیلئے وہ مسجد الاقصیٰ میں داخل ہوئے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بن یامن نتن یاہو نے اس مسئلے پر ایک ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ پولیس اور عینی شاہدین کے مطابق قدیم شہر کے دیگر علاقوں میں بھی فلسطینی مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں ہوئی ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق مسجد الاقصیٰ کے اردگرد جمع فلسطینی نوجوان مسجد کے اندر داخل ہونے والے پولیس اہلکاروں پر پتھرائو کر رہے ہیں جبکہ پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور سنن گرنیڈز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مسجد کے داخلی راستے سے ملبہ ہٹا دیا گیا ہے جبکہ مسجد کے اندر سے سکیورٹی فورسز پر پتھر‘ آتشیں مواد اور دیگر ایشیا پھینکنے والوں کیلئے دروازہ بند کر دیا گیا ہے۔ مسجد الاقصیٰ کا انتظام سنبھالنے والی اردن کی تنظیم ’’وقف‘‘ کا کہنا ہے کہ پولیس کے مسجد کے بہت اندر تک آنے کی وجہ سے مسجد کو نقصان پہنچا ہے۔ اردن کے بادشاہ عبداللہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی کارروائیاں اشتعال کا باعث ہیں اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔ بیان کے مطابق شاہ عبداللہ اور فلسطینی صدر محمود عباس کے درمیان ٹیلیفون پر بات ہوئی ہے جس میں صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دوسری جانب یورپی یونین نے اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں میں اشتعال انگیزی پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فریقین صبروتحمل کا مظاہرہ کریں اور مقدس مقامات کا احترام کریں۔ ترجمان مایا کوچجینگ نے برسلز میں صحافیوں سے بات چیت کرتے کہا کہ 28 ممالک پر مشتعل یورپی اتحاد نے حال ہی میں ایک اپیل جاری کی ہے کہ مقدس مقامات کا پورا احترام کیا جائے گا یہ بہت واضح ہے کہ موجودہ صورتحال میں کسی قسم کی تبدیلی سے عدم استحکام کے گہرے اثرات مرتب ہونگے۔ مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی کے خلاف فلسطین بھر میں سخت غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
حماس نے 18 ستمبر بروز جمعہ دفاع قبلہ اول کیلئے نفیر عام کا اعلان کیا ہے اور فلسطینی قوم سے مسجد اقصیٰ میں جمع ہونے کی اپیل کی ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے خلاف صیہونی ریشہ دوانیوں کے ردعمل میں جمعہ کے روز فلسطین بھر میں احتجاجی مظاہرے‘ جلسے جلوس او ریلیاں منعقد کی جائیں گی۔
دریں اثناء ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے مسجد اقصیٰ پر صیہونی یلغار کو ’’مذہبی دہشت گردی‘‘ قرار دیتے ہوئے معاملہ عالمی فورمز پر اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔ اردگان نے اپنے فلسطینی ہم منصب محمود عباس سے ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئی سعودی فوجیوں کے ہاتھوں قبلہ اول کی بے حرمتی اور نمازیوں پر تشدد کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے یقین دلایا کہ ترکی قبلہ اول میں یہودی غنڈہ گردی کو عالمی سطح پر اٹھائے گا۔ ادھر یورپی ملک سویڈن میں پناہ کے حصول کیلئے پچھلے پچیس دن سے بھوک ہڑتال اوردھرنا دینے والے 96 فلسطینیوں کی حالت غیر ہونے کے بعد انہیں ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ درجنوں افراد احتجاجی دھرنا بدستور جاری رکھے ہوئے ہیں۔ قطر نے فلسطین کے محصور اور جنگ زندہ علاقے کیلئے مزید 60 ملین ڈالر کی نئی امدادی رقم کی منظوری دی ہے۔