اسلام آباد (جیوڈیسک) اجلاس میں وزارت خزانہ اور وزارت پانی و بجلی کے حکام نے شرکت کی، اجلاس میں دیا میر بھاشا ڈیم پر کام کی رفتار تیز کرنے کے علاوہ 3600 میگاواٹ کے ایل این جی کے 3 منصوبوں پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں وزیر خزانہ کو نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اسلام آباد حکومت بجلی کی طلب اور پیداوار کے درمیان فرق کو کم کرنے کیلئے سنجیدہ ہے اور دسمبر 2017ء تک مزید 10 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی، دوسری جانب پاکستان اور جرمنی کے درمیان تین معاہدے طے پا گئے۔
جرمنی آئی ڈی پیز کی بحالی کیلئے پاکستان کو 10 ملین یورو کی امداد دے گا، اسی طرح خیبر پختونخوا میں انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے بھی 10 ملین جبکہ وارسک ڈیم کی تعمیر کیلئے پاکستان کو 40 ملین یورو ملیں گے۔ معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور جرمن نائب وزیر برائے معاشی تعاون سلبر ہارن نے شرکت کی۔
اس موقع پر وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ تجارت سمیت مختف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔ اجلاس میں پاک جرمن تعاون سے پاکستان مائکرو فنانس انوسٹمنٹ کمپنی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا، مائکرو فنانس کمپنی کو جرمنی، برطانوی ترقیاتی ادارہ اور پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ سرمایہ فراہم کریں گے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جرمن وزیر سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، اور صنعتی شعبے میں تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔