پشاور (جیوڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ نے بڈھ بیر حملے میں 29 افراد کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی جب کہ دہشت گرد بھی وہیں سے آئے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج میجر جنرل عاصم باجوہ نے بتایا کہ بڈھ بیر میں ایئرفورس کے کیمپ میں صبح 5 بجے کے قریب 13 سے 14 دہشت گرد داخل ہوئے، دہشت گرد 2 گروپوں میں گاڑیوں میں آئے اور گیٹ کے قریب گاڑی سے اتر کر راکٹ لانچر اور فائرنگ کرتے ہوئے ایک گروپ ٹیکنیکل ایریا اور دوسرا گروپ وہیکل ایریا میں داخل ہوا تاہم گیٹ پر موجود ایئرفورس کے گارڈز نے دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں روک لیا۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ حملے کے بعد 10 منٹ میں کوئیک ری ایکشن فورس بھی موقع پر پہنچ گئی اور دہشت گردوں کو پہلے 50 میٹر کے اندر روک دیا گیا اس کے بعد جو بھی لڑائی ہوئی اسی ایریا میں ہوئی لیکن اسی دوران دہشت گردوں نے مسجد کا رخ کیا جہاں موجود نمازیوں پر حملہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ 8 دہشت گرد مسجد کی جانب گئے جنہیں کوئیک ری ایکشن فورس نے گھیر کر وہیں پر ختم کردیا جب کہ دوسرے گروپ کو بھی وہیکل ایریا سے آگے بڑھنے نہیں دیا گیا اور ان کا بھی وہیں پر خاتمہ کردیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حملے کے دوران میں کوئی خود کش حملہ نہیں ہوا اورتمام دہشت گردوں کو گھیر کر مارا گیا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ حملے کے بعد آدھے گھنٹے میں کمانڈوز اور ایس ایس جی کی ٹیمیں بھی پہنچ گئی تھی جب کہ پولیس نے بھی گیٹ کے باہر ایک گھیرا لگایا جس کی وجہ سے دہشت گرد اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوئے۔