جنیوا (جیوڈیسک) اقوامِ متحدہ کی کونسل برائے اِنسانی حقوق کے جنیوا میں گزشتہ روز منعقدہ تیسویں اجلاس کا چوتھا روز یوم یکجہتی کشمیر بن گیا۔ مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے یورپ میں مقیم تارکین وطن کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر سیمینار، پریس کانفرنس اور احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا جس میں آزاد کشمیر اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے یورپ میں مقیم تارکین وطن اور مسئلہ کشمیر پر حریت پسندوں کی حمایت رکھنے والے انسانی حقوق کے کارکنوں نے بھرپور شرکت کی۔
اقوامِ متحدہ کی عمارت ’’پیلس ڈی نیشنز‘‘ کے سامنے یورپی ممالک میں مقیم مقبوضہ کشمیر کے تارکینِ وطن نے بھارت کے مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضے او ر ریاستی دہشتگردی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جسے اقوام متحدہ کی عمارت کے سامنے کئیجانے والے مظاہروں میںسالِ ھٰذا کا سب سے بڑا اور یادگار مظاہرہ قرار دیا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کی عوام سے اظہاریکجہتی کے لئے حکومت ِآزاد کشمیر کے وزیر چوہدری پرویز اشرف بھی آزاد کشمیر کی حکومت اور عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے مظاہرے میں شرکت کے لئے مظفرآباد سے جنیوا پہنچے جبکہ برطانیہ کے ممبر پارلیمنٹ خالد محمود نے بھی شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرین نے جنیوا اجلاس میں شریک اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے مندوبین، بین الاقوامی میڈیا کے اجلاس کی کوریج پر مامور صحافیوں، اقوام متحدہ کے ذمہ داران، انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندگان اور عالمی رائے عامہ کو مخاطب بناتے ہوئے ، مقبوضہ کشمیر پر گزشتہ 68 سالوں سے جاری غاصبانہ بھارتی قبضے، کشمیریوں کی حریت پسندی کو کچلنے کیلئے بھارتی ریاستی دہشتگردی ، مقبوضہ کشمیر سے متعلقہ اقوام متحدہ کی قراردادوں سے بھارت کے انحراف اور انسانی حقوق کے معائنہ کاروں کو مقبوضہ کشمیر آنے سے روکنے پر بھارتی ہٹ دھرمی کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔