ریاض (جیوڈیسک) کرین حادثے، دہشت گردی اور مرس وائرس کے خوف کے باوجود دنیا بھر سے عازمین حج جوق در جوق سعودی عرب پہنچ رہے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق مناسک حج کا آغاز منگل سے ہو رہا ہے۔ 12 لاکھ سے زائد عازمین حجاز مقدس پہنچ چکے ہیں جب کہ 10 لاکھ مزید عازمین کی آمد متوقع ہے۔ ادھر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف نے کہا ہے کہ عازمین کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔ کرین حادثے سے حج متاثر نہیں ہو گا۔ امن وامان کو یقینی بنانے کے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ دوران حج کسی شرپسند کو مناسک حج کی ادائیگی میں کسی قسم کی رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
عرب میڈیا کے مطابق شہزداہ محمد بن نائف نے ریاض میں حج انتظامات سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حج ایک عبادت ہے۔ اس دوران کسی کو اپنے مخصوص نظریات کے تحت سیاست کی اجازت دی جائے گی اور نہ کسی قسم کے پروپیگنڈے کو برداشت کیا جائے گا۔
شہزادہ محمد بن نائف نے کہا کہ ماضی کی طرح اس سال بھی حجاج کرام کو تمام ممکنہ سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ حرم طرف آنے والی تمام شاہراؤں اور مقدس مقامات تک عازمین کو لے جانے کیلئے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ ولی عہد کا کہنا تھا کہ حج کے موقع پر سیکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔ دہشتگردی کی ہر قسم کی سازش کو پوری ریاستی طاقت سے ناکام بنایا جائے گا۔