کراچی : جماعت اسلامی کراچی ضلع وسطی کے جنرل سیکریٹری محمد یوسف نے کہا کہ جماعت اسلامی فیڈرل بی ایریا بلاک 7 کے المرکز الاسلامی میں کسی بھی قسم کی غیر اخلاقی سرگرمی برداشت نہیں کرے گی اگر اس کی دینی و تعلیمی حیثیت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو جماعت کے کارکن بھر پور مزاحمت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کمشنر کراچی کی جانب سے 3 ڈی سینما سنی امپیکس کو سیل کرنے کا فیصلہ قابل تحسین ہے مگر ہم اس کی اصل حیثیت کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔وہ آج المرکز الاسلامی فیڈرل بی ایریا بلاک 7نزد عائشہ منزل پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کررہے تھے ،مظاہرے سے سماجی و تاجر رہنما و سابق کونسلر محمود حامد ،اسلامی نظامت تعلیم کے ڈائریکٹر سعید احمد صدیقی نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر زون دستگیر کے امیر منیر یعقوب اور زون گلبرگ کے کامران سراج بھی موجود تھے۔
محمد یوسف نے کہا کہ سابق میئر مرحوم عبدالستار افغانی نے علاقے کے کونسلر اخلاق احمد ،مظفر قریشی اور راجہ رحمت کی مشاورت سے علم وفن کے دینی مرکز الاسلامی کی بنیا د رکھی اور ایک شاندار عمارت تعمیر کی گئی ،سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے یہاں قرآن وسنت اکیڈمی کے قیام کا اعلان کیا اور نوجوانوں میں علم کے فروغ کے لیے لائبریری قائم کی مگر کچھ مفاد پرستوں نے چند سکوں کے حصول کے لیے اس علم وفن کے مرکز کو رقص وسروراور فحاشی کے اڈے میں تبدیل کردیا اور اس کا تجارتی استعمال کرتے ہوئے شادی ہال بھی قائم کردیا جو اخلاقاََ و قانوناََ غلط ہے عوامی مفاد کی کسی بھی عمارت کو تجارتی مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
شرم کی بات یہ ہے کہ یہ عمارت اسلامی طرزِ تعمیر کا نمونہ ہے اس میں گنبد تعمیر کیے گئے ہیں لیکن بے ضمیر لوگ اس عمارت میں فحش بھارتی فلموں کی نمائش کر کے نہ صرف اسلامی اقدار کو پامال کر رہے ہیں بلکہ نو جوانون کو بے راہ روی پر لگا رہے ہیں اب ہم اس طرزِ عمل کو برداشت نہیں کر یں گے ۔سماجی و تاجر رہنماء محمود حامد نے کہا کہ ہمار ا یہ آج کا مظاہرہ تحریک کا آغاز ہے اگر اسلامی مرکز کی حیثیت کو بحال نہ کیا گیا تو پورے شہر میں تحریک چلائیں گے ۔آج مظاہرہ ُپر امن ہے۔ٹریفک رواں دواں ہے ۔فحاشی کے اڈے کو مستقل طور پر ختم کر کے دینی و تعلیمی مر کز کو بحال نہ کیا گیا تو ہم ُپر امن مظاہرے کی ضمانت نہیں دے سکتے۔
انہوں نے وزیرِ بلدیات سے مطالبہ کیا کہ وہ اس رفاہی عمارت کے تجارتی استعمال کا نوٹس لیں ۔فیڈرل بی ایریا کے نو جوانوں کو قلم اور کتاب کی ضرورت ہے ۔فحاشی اور عریانی کے اڈے کی نہیں ۔مظاہر ے کے شرکاء نے مظاہرے کے دوران اپنے مطالبات کے حق میں زبردست نعرے لگائے ۔مظاہرین نے” اسلامی مر کز کو بحال کرو” ”فحاشی کا اڈہ بند کرو” بھارتی ”فلموں کی نمائش بند کرو ” ”عوامی رفاہی پلاٹ کا تجارتی استعمال بند کرو” کے زبردست نعرے لگائے اور ُپر امن طور پر منتشر ہو گئے۔#