کراچی (جیوڈیسک) گزشتہ روز کراچی میں بادل برستے ہی صفائی کے انتظامات نہ ہونے کے باعث مویشی منڈی میں بارش غم بن گئی۔کراچی کی مویشی منڈی میں موجود مویشیوں نے گزشتہ 3 دنوں میں سانس بند زبان باہر نکالنے پر مجبور کردینے والی گرمی اور اب سپرہائی وے پر ہونیوالی بارش کو بھی سہا ہے۔
بارش تو ہوگئی مگر مویشی منڈی میں گندگی کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔بیوپاریوں کو موسم کی سختی جھیلنے کے بعد اب مویشیوں کی بیماری کا خطرہ ستارہا ہے۔یہاں مٹی کیچڑ میں جبکہ گندگی غلاظت میں تبدیل ہوچکی ہے۔
پارہ اتر گیا ،موسم بدل گیا ،کراچی مویشی منڈی میں اگر کوئی چیزتبدیل نہیں ہوئی تو وہ جانوروں کی قیمتیں ہیںجو اب بھی آسمان سے باتیں کررہی ہیں،70ہزار کا جانور ایک لاکھ میں مل رہا ہے۔
ایسے میں مویشی منڈی آنے والے شہری پریشان ہیںکہ کیچڑ سے پیر یا بیوپاریوں سے جیبیںبچائیں۔مویشی منڈی میں اب بھی ہزاروں کی تعداد میں مویشی موجود ہیں ،انتظار ہے تو بس منہ مانگے دام دینے والوں کا۔