گجرات : پاکستان کا آئین اور قانون محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ کرتے ہیں اورم ساویانہ سلوک کا حکم دیتا ہے ان خیالات کا اظہار ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے سربراہ آئی اے رحمن نے آل پاکستان فیڈریشن آف یونائیٹڈ ٹریڈ یونینز کے زیر اہتمام جبری مشقت اور چائلڈ لیبر کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا تقریب سے پیر زادہ امتیاز سید ، رانا ایوب خان، سلمان چوہدری ، سید ہ غلام فاطمہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1973ء کے آئین اور 1992ء اور 1995ء میں سپریم کورٹ ، شریعت کورٹ اور حکومتی اصلاحات اس بات کی گواہی ہیں کہ ملک میں جبری مشقت نہیں لی جا سکتی۔
آئین اور قانون مزدور کے حقوق کا تحفظ کرتے ہیں جبکہ حکمران اور ادارے اس کے برعکس کام کررہے ہیں۔
پاکستان کے محنت کش مزدور آج بھی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں اور وہ سوشل سیکورٹی ، پنشن، ورکرویلفیئر فنڈ جیسی سہولتوں سے محروم ہیں اور یہ سہولتیں بھی سرمایہ دار حاصل کر رہے ہیں۔