اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیرداخلہ چوہدری نثار علی نے کہا ہے کہ بڈھ بیر حملے کے شواہد افغان حكومت کے سامنے رکھے جائیں گے اور توقع ہےکہ افغانستان كسی اوركی زبان نہیں بولے گا اور ذمہ داری كا مظاہرہ كرے گا۔
اسلام آباد میں ماتحت اداروں کے سربراہان كے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات كرتے ہوئے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی نے کہا کہ پشاور واقعہ میں ملوث 14 دہشت گردمارے گئے اور9 كی ابھی شناخت نہیں ہو سكی جب کہ حملے کا ماسٹر مائنڈ گروپ افغانستان سے آپریٹ كررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور حملے کے شواہد افغان حكومت کے سامنے رکھے جائیں گے اور توقع ہے کہ افغانستان كسی اوركی زبان نہیں بولے گااور ذمہ داری كا مظاہرہ كرے گا۔
چوہدری نثار علی نے کہا کہ افغانستان كا نہ ہم نے قرضہ دینا ہے نہ ہی ہم خائف ہیں اور نہ ہی اسے جواب دہ ہیں، غیر ضروری بد گمانی افغانستان كی طرف سے ہے، ہم افغانستان كی بہتری چاہتے ہیں جب کہ معاہدے كے مطابق سفارتی اورعسكری ذرائع سے معاملات اٹھائے جانے چاہئیں لیکن افغانستان كی كمزوری كی وجہ سے ایسانہیں ہو رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ پشاور واقعہ كے بعد ڈی جی آئی ایس پی آرنے ذمہ دارانہ بیان دیا کیونکہ افغانستان میں كوئی چھینك بھی مارے تو كہا جاتاہے پاكستان سے جیسے بم گرایاگیاہے۔