کراچی (جیوڈیسک) نادرا کی جانب سے شہریت کی تصدیق کے بغیر سیکڑوں مشتبہ افرد کو قومی شناختی کارڈ جاری کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے معاملے کی رپورٹ طلب کرلی۔
قومی شناختی کارڈ حساس اور اہم ترین دستاویزات میں سے ایک ہے مگر خبر یہ ہے کہ نادرا نے شہریت کی تصدیق کئے بغیر سیکڑوں مشتبہ افراد کو کارڈ جاری کردیے۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ ضابطے کے مطابق جن افراد کی تصدیق کا عمل مکمل نہیں ہوا تھا، اُن کا معاملہ بورڈ کے سامنے پیش کیا جانا تھا، لیکن ایسا کئے بغیر ہی کارڈ تیار کرکے متعلقہ دفاتر کو بھیج دیے گئے،یہی نہیں بلکہ مشتبہ افراد کو سسٹم سے کارڈ کی وصولی کے ایس ایم ایس بھی بھیج دیے گئے جبکہ اپریل سے اگست تک سیکڑوں مشتبہ افراد نے نادرا دفاتر سے کارڈ حاصل بھی کرلیے۔
جن مشتبہ افراد کو کارڈ جاری کیے گئے ، جیو نیوز نے ان کی فہرست حاصل کرلی ہے۔ ذرائع کے مطابق نادرا ہیڈکوارٹر کو اس غلطی کا پتا اگست میں چلا، لیکن اس وقت تک دیر ہوچکی تھی۔ اس کے باوجود اگست میں ایل میل کے ذریعے تمام زونز کو کارڈ روکنے کی ہدایت جاری کی گئیں۔
زیر تصدیق دو خواتین کے نادرا فارم کی کاپیاں بھی جیو نیوز نے حاصل کرلی ہیں، ان میں بی بی محمد زئی اور بی بی شاوہ کے فارم پر زیر تصدیق درج ہے۔ نادرا کے سسٹم کے مطابق زیر تصدیق افراد کو کارڈ جاری نہیں کیا جاسکتا لیکن اپریل میں بی بی شاوہ اور جولائی میں بی بی زئی کو شناختی کارڈ جاری کردیے گئے۔ معاملہ وفاقی وزیر داخلہ کے علم میں ہے اور انہوں نے متعلقہ حکام سے رپورٹ مانگ لی ہے۔