بیت المقدس (جیوڈیسک) مغربی کنارے پر اسرائیلی فوجی کے ہاتھوں شہید ہونے والی لڑکی کی تدفین کے بعد اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی کنارے کے شہر ہربن میں گزشتہ روز اسرائیلی فوجی نے ایک لڑکی پر گولیاں برسادیں جس کے نتیجے میں 18 سالہ لڑکی پر ہی شہید ہوگئی۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق خاتون نے فوجی پر چاقو سے حملہ کرنے کی کوشش کی جس پر اس نے فائرنگ کی جب کہ شہید ہونے والی لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ وہ بے گناہ تھی اور اسرائیلی فوجی نے جان بوجھ کر اسے فائرنگ نشانہ بنایا اور کئی گولیاں ماریں جس سے واقعہ میں نفرت انگیزی اور تعصب کا اظہار ہوتا ہے۔
ادھر شہید ہونے والی لرکی ہدیل ال ہیشلامون کی نماز جنازہ میں ہزاروں فلسطینیوں نے شرکت کی اور تدفین کے بعد نوجوانوں نے اسرائیلی فوج پر پتھراؤ کیا جس پر اسرائیلی فوج نے آنسو گیس کے شیل برسائے جب کہ واقعہ کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔