واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر بننے کے لئے امیدوار کو 30 کروڑ ڈالر کی ناقابل واپسی رقم اس بات کی عکاس ہے کہ اس ملک میں جمہوریت اب چند امیروں کی حکومت میں بدل چکی ہے۔
اپنے ایک انٹرویو میں امریکا کے 39 ویں صدر اور نوبیل امن انعام یافتہ جمی کارٹر کا کہنا تھا کہ موجودہ امریکی حالات میں وہ اس قابل نہیں کہ صدارتی انتخابات میں حصہ لیں کیونکہ آج کل امریکی انتخابات میں ہر امیدوار کو بھاری معاوضے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے ریپبلکن اور ڈیموکریٹک امیدواروں کے لئے ضروری ہے ان کے پاس 20 سے 30 کروڑ ڈالر کی آمدنی موجود ہو اور میں اس معیار پر پورا نہیں اترتا۔
جمی کارٹر کا کہنا تھا کہ امریکا میں اب جمہوریت چند امیر لوگوں کی حکومت میں بدل چکی ہے، میرے خیال میں یہ امریکا کے بنیادی سیاسی نظام اور اخلاقی اقدار کا بدترین دور ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب میں 1976 میں امریکی صدر کے لئے امیدوار کی حیثیت سے مہم چلا رہا تھا تو اس وقت حالات بالکل بھی مختلف تھے اور مجھے ڈیموکریٹکس اور ریپبلکن دونوں نے ہی سپورٹ کیا تھا۔
واضح رہے کہ جمی کارٹر 1977 سے 1981 تک امریکا کے صدر رہے اور پھر صدارت سے مستعفی ہونے کے بعد فلاحی کام شروع کر دیئے جس پر انہیں 2002 میں امن کا نوبیل انعام بھی دیا گیا۔