لاہور : امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو تعلیم صحت اور روز گار کی بنیادی سہولتیں دینے میں ناکام ہوگئی ہے ۔سرکاری ہسپتالوں میں غریب کو ڈسپرین کی گولی نہیں ملتی جبکہ وزیر وں اور مشیروں کے بیرون ملک علاج پر قومی خزانے سے لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں ۔ لاکھوں کروڑوں خرچ کرکے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ممبر بننے والے دانت درد کا علاج بھی سرکاری خزانے سے کرواتے ہیں۔
حکومتی نااہلی کی وجہ سے پرائیویٹ تعلیمی اور صحت کے اداروں میں عام آدمی کا استحصال ہورہا ہے ۔حکومت ڈنگ ٹپائو پالیسی پر عمل پیرا ہے اور کسی بھی شعبہ میں مستقل اور دیر پاانتظامات نہیں کررہی جس کی وجہ سے عام آدمی مایوسی اور محرومی کا شکار ہے ۔جماعت اسلامی حکومت میں آکر غریبوں کیلئے مفت علاج کی سہولتیں مہیا کرے گی اور پانچ بڑی بیماریوں کینسر ،دل ،گردے ،تھیلسیما اور ہیپاٹائیٹس کی بیماریوں کا تمام سرکاری ہسپتالوں میں مفت علاج ہوگا۔
جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے تیمر گڑھ میں الخدمت فائونڈیشن اور جمعیت الاصلاح بحرین کے تعاون سے تعمیر کیے گئے ”مدر اینڈ چائلڈ” ہسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ افتتاحی تقریب میں الخدمت فائونڈیشن کے صوبائی صدر نورالحق ، اعزاز ملک افکاری ، ضلع ناظم محمد رسول خان سمیت منتخب عوامی نمائندوں نے شرکت کی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ شہریوں کو تعلیم صحت اور روزگار سمیت بنیادی سہولتیں فراہم کرنا حکومت کی اوالین ذمہ داری ہوتی ہے ،لیکن ہمارے ہاں کسی بھی حکومت نے اپنی اس ذمہ داری کو پورا کرنے کی کوشش نہیں کی جس کی وجہ سے عام آدمی تعلیم صحت اور روزگار کے مسائل سے دوچار ہے ،امیر اور غریب کیلئے الگ الگ قوانین ہیں۔
امیروں کو زندگی کی تمام آسائشیں حاصل ہیں جبکہ غریب بنیادی ضروریات زندگی کے حصول کیلئے مارا مارا پھرتا ہے لیکن اس کی آہ و فریاد پر کوئی کان نہیں دھرتا ۔انہوں نے کہا کہ دوہرے معیار زندگی کی وجہ سے امیر اور غریب کے درمیان خلیج بڑھتی جارہی ہے اور بجاطور پر عام آدمی اپنی محرومیوں کا ذمہ دار مقتدر طبقہ کو سمجھتا ہے ،انہوں نے کہا کہ شاہانہ زندگی گزارنے والے وزیروں مشیروں کاتو قومی خزانے سے علاج ہوتا ہے جبکہ وہ لوگ جو دووقت کے کھانے کیلئے پریشان رہتے ہیں ان کیلئے علاج کی سہولتیں فراہم کرنے کی طرف کسی کا دھیان نہیں جاتا۔
انہوں نے کہا کہ امیر اور غریب کیلئے الگ تعلیمی ادارے اور تعلیمی نظام ہے ۔جن اداروں میں امیروں کے شہزادے پڑھتے ہیں غریب آدمی اس میں اپنے بچے کو تعلیم دلوانے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اس ظالمانہ نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو حکومت ملی تو ہم ملک میں یکساں تعلیمی نصاب اور نظام لائیں گے جس میں غریب کا بچہ بھی اسی سکول میں پڑھے گا جس میں صدر اور وزیر اعظم کے بچے پڑھتے ہیں اورغریبوں اور امیروں کو صحت کی ایک سی سہولتیں ملیں گی ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی قوت سے اس استحصالی نظام کا خاتمہ کرے گی۔