کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستانی قوم کا محفوظ مستقبل آپریشن ضرب عضب کی کامیابی سے مشروط ہے جبکہ پاک افغان سرحد کو محفوظ بنائے بغیر آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کا تصور بھی عبث و سراب ہے ۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے افغانستان میں پائیدار امن سے ہی پاکستان کا امن مشروط ہے کیونکہ افغانستان میں بد امنی سے پیدا ہونے والی صورتحال اور پاک افغان سرحد سے آزادانہ نقل و حمل کی وجہ سے ہی پاکستان دہشتگردی کے عذاب سے دوچار ہو اہے اور اب بھارت افغانستان میں بد امنی و عدم استحکام کو ہوا دیکرپاکستان میں دہشتگردی کے جن کو مزیدمستحکم کرنے کی کوشش کررہا ہے مگر افواج پاکستان کی فرض شناسی ‘ دیانتداری ‘ جذبہ حب الوطنی ‘ جذبہ ایمانی اور جذبہ قربانی بھارتی ارادوں کی راہ میں سیسہ پلائی دیوار کا کردار ادا کررہی ہیں جبکہ آپریشن ضرب عضب نے دہشتگردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے مگر اس کے باجود افغانستان میں امن و استحکام کے بغیر پاکستان سے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں ہے اور افغانستان میں پائیدار امن کیلئے مذاکراتی عمل ناگزیر ہے ۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن میں اثاثوں کی تفصیلات اور گوشوارے جمع کرانے میں عدم دلچسپی اور 1174اراکین پارلیمنٹ میں سے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ‘ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ‘ وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک ‘ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، اعتزاز احسن، وفاقی وزراءخواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، چوہدری نثاراور دیگر سمیت 857اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن کی ہدایات کو ڈسٹ بن کئے جانے پر اظہار افسوس و مذمت کرتے ہوئے گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار نے کہا کہ پاکستان کے عدم استحکام ‘ قومی بحرانوں اور قوم کے مسائل کی وجہ اراکین پارلیمنٹ کا کردار ہے جو قانون کی دھجیاں اڑاکر طبقاتی رعونت کے اظہار کے ذریعے قوم کوپیغام دے رہے ہیں کہ طاقت اور دولت والے قانون کو جس طرح چاہیں اپنے مفادات کے تحت تڑ مروڑ سکتے ہیں اور ان کا یہ پیغام قوم میں ہوس دولت پیدا کرکے کرپشن و کمیشن اور سیاسی طاقت کے حصول کیلئے جبر ‘ ظلم ‘ زیادتی کے رویوں کے فروغ کا باعث ہے جو قوم کے مستقبل کیلئے انتہائی خطرناک ہے اسلئے ملک وقوم کا مستقبل محفوظ بنانے کیلئے گوشوارے جمع نہ کرانے والے اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کرکے انہیں تاحیات نا اہل قرار دیا جائے تاکہ آئین و قانون کی اجارہ داری کا ثبوت لوگوں کو اس کی پاسداری کا پابند بنائے ۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان راجونی اتحاد کے سینئر رہنما امیر سولنگی ‘ سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘اقبال ٹائیگر راجپوت ‘یونس سایانی ‘ عارف راجپوت ‘نور علی میگھانی ‘صدیق بلوچ‘عبدالحکیم رند ‘حنیف سموں‘اسمٰعیل جونیجو ‘رزاق ہنگورجہ ‘عدنان میمن ‘حنیف سورٹھیا ‘حمید راجپر‘وحید کلہوڑو‘اسمٰیل چانڈیو ‘یار محمد بروہی ‘رشید سرھیو‘رفیق مچھیانی ‘غلام رسول جوکھیو ‘ابراہیم جتوئی ‘ وڈیرہ عبداللہ کچھی ‘ افضل مغل ‘ قاسم گھانچی ‘غلام حسین ڈاہری ‘محمد علی خواجہ ‘ نور محمد اوٹھا‘حسن علی لاکھانی‘سائیںعلی ڈنو‘اشتیاق ارائیں‘ رمضان خان ‘ حسنین عباس زیدی ‘ زیشان صابری ‘ حکیم نوشاد عمرانی ‘ فیصل سندھی ‘ ملک فیروز اعون ‘ چوہدری نذیر ‘ مشتاق پٹھان ‘ اسلم مچھیارا ‘ لالاصدیق ‘ فاروق کمال جونا گڑھی ‘ یحییٰ خانجی تنولی ‘ اسلم خان ‘ علی سومرو ‘ میڈم انیتا ‘ تبسم ناز ‘ذکیہ بیگم ‘صدرا چوہدری ‘ فاطمہ میمن ‘ نگہت ہاشمی ‘اور راجونی اتحاد میں شامل سیاسی و سماجی جماعتوں کے رہنماوں نے آئندہ انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے سابقہ انتخابات میں دھاندلی کے ذمہ داران کے مکمل احتساب کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل کے تحفظ و خوشحالی کی ضامن جمہوریت ہے اور مستحکم جمہوریت کیلئے انتخابی عمل کی شفافیت ناگزیر ہوتی ہے اور انتخابی عمل کو مستقبل میں شفاف بنانے کیلئے سابقہ انتخابات میں دھاندلی اور جعلی ووٹ بھگتانے کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانا ضروری ہے ۔سولنگی اتحاد کے رہنماوں کا مطالبہ تھا کہ انتخابات میںدھاندلی کی ذمہ دار سیاسی جماعتوں کوآئندہ انتخابات کیلئے نااہل قراردیاجائے اور جعلی ووٹ بھگتانے والوں کو قانون کے دائرے میں لایا جائے کیونکہ دھاندلی کے ذمہ داران کی سرکوبی نہ ہونے کے باعث قانون کی اجارہ داری اور آئین کی پاسداری کا شعور مٹتا جارہا ہے جو ملک وقوم کے مستقبل کیلئے خطرناک ہے جبکہ انتخابات میں دھاندلی اور جعلی ووٹ بھگتانے والوں کا تادیبی کاروائی سے محفوظ رہنا جمہوریت کے مستقبل کیلئے خطرناک ہے۔