کراچی (جیوڈیسک) بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی) فیکٹری مالکان کے بیانات قلم بند کرنے کے لئے آئندہ ماہ بیرون ملک روانہ ہوگی۔
سانحہ بلدیہ فیکٹری کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں شامل ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تحقیقاتی ٹیم میں شامل 9 ارکان کے پاسپورٹ پر بیرون ملک کے ویزے لگ چکے ہیں اور ممکنہ طور پر ٹیم 4 اکتوبر کو بیرون ملک روانہ ہوگی۔
جہاں فیکٹری مالکان عزیز بھائیلہ، شاہد بھائیلہ اور ارشد بھائیلہ کے بیانات ریکارڈ کئے جائیں گے۔ ایک سوال پر تحقیقاتی ٹیم میں شامل افسر کا کہنا تھا کہ فیکٹری مالکان کا بیان انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس سے کیس کا رخ مکمل طور پر پلٹ سکتا ہے اور تفتیش میں انتہائی اہم پیش رفت کا بھی امکان ہے۔
بلدیہ ٹاؤن فیکٹری سانحہ کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈی آئی جی سلطان خواجہ ہیں جب کہ ٹیم میں ایک ڈی آئی جی، ایک ایس ایس پی، ایک ایس پی اور حساس ادروں کے افسران شامل ہیں جب کہ کیس میں اب تک فیکٹری مالکان کے بیانات ریکارڈ نہیں کئے گئے تھے اور وہ جان کے خوف سے بیرون ملک روانہ ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ 11 ستمبر 2012 کو بلدیاہ ٹاؤن میں واقع گارمنٹس فیکٹری میں شام کے وقت اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے نتیجے میں فیکٹری میں موجود 259 مزدور جاں بحق ہوگئے تھے۔