اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اس وقت ملک کا کوئی وزیر خارجہ نہیں اور نہ ہی یہ پتہ ہے کہ خارجہ پالیسی کون بنا رہا ہے، حکومت پارلیمنٹ میں بحث کے بعد خارجہ پالیسی تشکیل دے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں سید خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ حکومت خارجہ پالیسی پر تمام پارلیمانی لیڈرز کر بریفنگ دے اور بھٹو دور کی طرح پارلیمنٹ میں بحث کے بعد خارجہ پالیسی بنائے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئی خارجہ پالیسی بناتے ہوئے ایران سے عالمی پابندیا ں اٹھنے، افغانستان میں نئی حکومت اور بھارت کی طرف سے سرحدوں پر دباؤ کو مدنظر رکھا جائے۔
خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ حکومت چاول، کپاس اور آلو کے کاشتکاروں کے لیے امدادی قیمت کا اعلان کرے ورنہ پیپلز پارٹی کسانوں کے ساتھ مل کر احتجاج کرنے پر مجبور ہو گی۔