کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ سعودی حکومت اور پاکستانی حکومت دونوں اپنے اپنے طور پر شہداء کی صحیح تعداد نہیں بتا رہے ہیں، جدید میڈیا نے پہلی بار نشاندہی کی ہے کہ منی میں حاجیوں کے ساتھ کیا کچھ ہوا ہے، غیر جانبدار کمیٹی بنا کر حادثے کی تفتیش کرنے میں جتنی دیر کی جائے گی۔
اتنا ہی سعودی حکومت متنازعہ بنتی جائے گی، آزاد میڈیا اور تجزیہ کاروں کے مطابق شہادتوں کی تعداد تین ہزار سے زیادہ ہیں، مگر سعودی حکومت کی جانب سے جاری علامیہ میں ایک ہزار کی تعداد بتائی جا رہی ہے، حج اسلام کی سب سے مقدس عبادت کا نام ہے، اسے متنازعہ بنا کر پوری دنیا میں اسلام کا مذاق اڑایا جا رہا ہے، سب سے بہتر عمل یہ ہے کہ اعلیٰ سطح پر تحقیقات کروا کر نتائج پیش کئے جائیں، اور اگر کسی شہزادے کا بھی معاملہ ہے تو اسے بھی سامنے لایا جائے اور قرار واقعی سزا دے کر سعودی حکومت کی انصاف پسندی کی مثال پیش کی جائے، گزشتہ تین سال سے سعودی حکومت طائف اور اطراف کے شہروں میں عین حج کے سیزن میں باغیوں سے جنگ میں مصروف رہی ہے، جو کہ مسلم امہ کے لئے تشویش کا باعث ہے۔
مصر، یمن اور تیونزیا کی بغاوتوں میں سعودی حکومت کا کرداد فیصلہ کن رہا ہے، جس کی وجہ سے مسلم امہ میں یہ تشویش ہے کہ آنے والے وقت میں کہیں حج کے سیزن میں اس سے زیادہ خطرناک حالات نہ ہوں، پاکستان ائیر لائن ریٹرن ٹکٹ کے پیسے لے چکی ہے تو میتیں لا کر کونسا احسان کررہی ہے؟ اصل بات تو یہ ہے کہ لواحقین کو حقائق بتا کر ان کی پریشانی دور کی جائے، دو سو سے زائد خاندانوں کا اب تک اپنے پیاروں سے رابطہ نہیں ہوا ہے، اور حکومت کہتی ہے کہ صرف 53 پاکستانی شہید ہوئے ہیں، میڈیا کا کردار نا قابل فہم ہے، اتنی بڑی تعداد میں حاجیوں کی شہادت بھی میڈیا کے لئے ریٹنک پوائنٹ ہے، بلدیاتی انتخابات اور انتخابی نشان کے حوالے سے ہونے والے کراچی سطح کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ میں اور میونسپل اداروں میں بھتہ خور اور دہشت گرد بھرتی ہیں۔
کراچی میں ایک لاکھ سے زیادہ خالص سیاسی بھرتیاں ہیں جن کا کام بھتہ خوروں کو شیلٹر فراہم کرنا ہے، بلدیاتی انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی اور دہشت گردی ہوگی، ایسے میں جمعیت علماء پاکستان کا مطالبہ ہے کہ سندھ بھر کے بلدیانی الیکشن میں نتائج کے اعلان تک فوج اور رینجرز تعینات کی جائے، منیٰ حادثے میں شہادتوں کے حوالے سے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنر ل شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ اگر منیٰ کے حادثے کی تحقیقات کرائی جائیں تو کیا حرج ہے؟ مخالفین کے منہ بند اور سوگواران کو سکون مل جائے گا، منی کا حادثہ سعودی حکومت کا اپنا اندرونی مسئلہ نہیں ہے کہ جس میں مداخلت نہ ہو سکے، یہ ایک عالمی مسئلہ ہے، روز بروز افواہیں زور پکڑ رہی ہیں، کبھی ایران کے خفیہ حکام کی شرکت کا نام آتا ہے اور کبھی سعودی شہزادوں کے خصوصی حج کا، ہمارا مطالبہ ہے کہ OIC کی اعلی ٰ سطح کمیٹی بنا کر غیر جانبدار رپورٹ پیش کی جائے۔