لاہور: پنجاب یونیورسٹی سیکیورٹی اداروں کی طرف سے ہائی الرٹ قرار دی جانے کے بعد کروڑوں کی مشینری خریدی گئی لیکن ابھی تک کریم بلاک روڈکی بیرونی دیوار عدم تعمیر کا شکار۔ بے شمار رکاوٹیں کھڑی کرنے اور پولیس چوکی کے باوجود ڈکیٹیوں کی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ طلبہ پریشان، ایک اندازے کے مطابق 450 گارڈز ہونے کے ساتھ ساتھ مسلسل ڈکیٹیوں میں اضافہ اور انتظامیہ کا اُس پر ایکشن نہ لینا کسی اور بات کی جانب اشارہ کرتا ہوا نظر آرہا ہے۔
مورخہ 8ستمبر کو شام 5.30پر مظہر حسین شعبہ تاریخ تیسرے سمیسٹر کا طالبعلم حبیب بنک پی یو برانچ سے 30ہزار روپے نکلوا کر نکلا وہیں پر گن پوائنٹ پر اُس سے پیسے اورآئی ڈی کارڈ چھین لیا گیااس طرح کی ڈکیٹیاں پنجاب یونیورسٹی میں معمول بنتی جا رہی ہیں ۔ترجمان اسلامی جمعیت طلبہ پی یو کا کہنا ہے کے انتظامیہ طلبہ و طالبات کی سییکیورٹی کو یقینی بنائی،سینکڑوں گارڈز اور کروڑوں کے سیکیورٹی آلات ڈاکو اور اُن کے ساتھ اسلحے کو نہیں روک سکتی تو پھر یہ دہشت گردوں کو کیسے روکیں گے؟