جھنگ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) خداوند کریم نے اپنے گنہگار بندوں کیلئے توبہ کے دروازے ہر وقت کھول رکھے ہیں لیکن افسوس کہ اس ملک کے لا تعداد قانون کے محافظ جہنوں نے ملک و قوم کی جان ومال کے تحفظ کی قسمیں اٹھائی ہوئی ہیں جرائم سے توبہ کرنے والے افراد پر ظلم و ستم اور ناانصافیوں کی تاریخ رقم کرنے میں مصروف عمل ہیں جس کاواضح ثبوت از خود میں ہوں ان خیالات کااظہار نسیم عباس المعروف شیما جوگی ولد تصدق حسین سکنہ محلہ جلال آباد نے ہمارے بیوروچیف سے خصوصی ملاقات کے دوران کیا۔
اس نے بتایا کہ میں اور میرا خاندان کئی سالوں سے تھانہ سٹی جھنگ کے علاوہ سی آئی اے سٹاف اور ون فائی کے عملہ کو حصہ بحثیت جسہ جو کہ لاکھوں روپے ماہوار بنتا تھا کو باقاعدگی سے ادا کر کے انگلش شراب اور خود ساختہ تیار کی گئی شراب کھلے عام بغیر کسی ڈر اور خوف کے فروخت کرنے میں مصروف عمل تھے اس دوران متعدد بار مذکورہ تھانے کے اعلی افسران جو ہم سے باقاعدہ ماہانہ لاکھوں روپے وصول کرتے تھے ہمارے پاس آتے اور بڑی عیارانہ طریقے سے کہتے کہ شیما بھائی اوپر سے بڑا پریشر ہے لہذا تم چند ایک شراب کی بوتلوں کے علاوہ ایک اپنا ملازم دے دو تاکہ ہم اس پر پرچہ دے کر اوپر والوں کا منہ بند کر سکے جس کی بناء پر ایسا ہوتا رہا۔
آپ یقین کریں یا نہ کریں لیکن یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ مذکورہ افسران پرچہ درج کرنے کے بعد اسی رات ہمارے ڈیرے پر آتے جہاں پر شراب اور شباب کی محفلوں کے دوران مذکورہ افسران ناچتے جہنیں ناچتے ہوئے دیکھ کر ہم دل ہی دل میں ان کا مذاق اڑاتے ہوئے کہتے قانون کا ڈانس بھی کیا ڈانس ہے قصہ مختصر کہ خداوند کریم نے اسی دوران مجھے چار بچوں سے نوازا جن کے بہتر مستقبل کے حصول کی خا طر میں نے از خود گزشتہ آ ٹھ ماہ قبل منشیات فروشی سے توبہ کر کے اپنے خاندان سے علیحدگی اختیار کر لی یہاں تک کہ میں نے کروڑوں روپوں کی لاگت سے تعمیر ہونے والی محل نما کوٹھی کو تالے لگا کر کرایہ کے تین کمروں پر مشتمل مکان میں رہائش پذیر ہو کر محنت مزدوری کرنے میں مصروف عمل ہو کر رہ گیا کہ اسی دوران تھانہ سٹی جھنگ کے انچارج رانا غفار اور اس کے دست راز انویسٹی گیشن سب انسپکٹر ملک ظہور احمد نے لاکھوں روپے ماہانہ بھتہ وصول کیلئے تنگ و دو کرنی شروع کر دی میں نے چونکہ منشیات فروشی سے توبہ کر لی تھی اس لیئے میں نے مذکورہ افسران کو بھتہ دینے سے انکاری ہو گیا جس کے پاداش میں مذکورہ افسران نے مجھے نا کردہ جرم میں نہ صرف ملوث کر دیا بلکہ میری کوٹھی جو کہ عرصہ تقریبا آ ٹھ ماہ سے بند پڑی تھی کے اندر داخل ہو کر لاکھوں روپے مالیت کا فرنیچر ڈنڈوں کے ذریعے توڑ دیا اور جاتے ہوئے ایل جھی ٹی وی چوبیس انچ اور ایل ای ڈی بتیس انچ اتار کر رفو چکر ہو گئے جس پر متاثرہ شخص نے چیف جسٹس آف پا کستان کے علاوہ وزیر اعلی پنجاب گورنر پنجاب انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس لاہور آر پی او فیصل آباد ڈی پی او جھنگ عادل میمن سے اس واقعہ کے متعلق از خود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔