لاہور: پنجاب یونیورسٹی لاء کالج اپنا روایتی انداز اپناتے ہوے نئے آنے والے طلبہ وطالبات کوتنگ کرنے پہ تلی ہوئی ہے،یونیورسٹی انتظامیہ ہائی کورٹ کے فیصلے کی بھی دھجیاں اُڑانے میں کوئی کسر خاطر میں نہ لاتے ہوئے لاء کالج میرٹ پر آنے والے طلبہ سے معاہدے پر دستخط کروا رہی ہے، معاہدے میں طلبہ سے ہاسٹلوں کی ڈیمانڈ نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی جا رہی ہے۔
پچھلے سال ہائی کورٹ نے فیصلہ سنایا تھا کہ کسی بھی مضمون میں بی ایس کرنے والے طلبہ کو لاء کالج داخلے سے محروم نہیں رکھ سکتااسکے نتیجے میں اس سال بی ایس کے میرٹ پر آنے والے 50 طلبہ کا داخلہ فارم لینے کے بعدطلبہ سے معاہدہ لیا گیا کہ ہاسٹلوں کی ڈیمانڈ نہیں کریں گے۔طلبہ کو اس اذیت ناک مرحلے سے گزارنے سے لا کالج انتظامیہ کا دل نہ بھرا تو انتظامیہ نے طلبہ کودوبارہ ایک نیا معاہدہ دستخط کرنے کوکہا جس میں لکھا ہے کہ میرٹ پر آنے والے طلبہ اپنی مرضی سے اپنا داخلہ صبح کی کلاسوں کی بجائے دوپہر کی کلاسوں میں تبدیل کروا رہے ہیں۔
جس کے نتیجے میں طلبہ وطالبات کو صبح کی فیس کی نسبت دوہری فیس ادا کرنی پڑے گی۔ ترجمان اسلامی جمعیت طلبہ پی یو کاکہنا ہے کہ طلبہ کے ساتھ زیادتی ہرگز برداشت نہ کی جائے گی طالبعلموں کو اُ ن کے حق سے محروم کرنے کی سازش کی جمعیت پُرزور مذمت کرتی ہے اور اس مشکل گھڑی میں جمعیت طالب علموں کاساتھ نہ چھوڑے گی طالبعلموں کو اُن کاحق نہ دیا گیا تو طلبہ وطالبات سڑکوں پر آنے کو مجبور ہوں گے۔