مقبوضہ بیت القدس (جیوڈیسک) یوم غضب پر فلسطینیوں کے حملوں میں3 اسرائیلی شہری ہلاک اور19 زخمی ہوگئے جن میں سے8 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بیت المقدس شہر میں 2 فلسطینیوں نے ایک بس میں حملہ کیا، اس واقعے میں ایک 60 سالہ شخص سمیت2 اسرائیلی شہری ہلاک اور 10زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی پولیس نے دونوں حملہ آوروں کو گولی مار کر قتل کر دیا۔
پولیس کے مطابق بس حملے میں ایک فلسطینی نے پستول پکڑ رکھا تھا جبکہ دوسرے نے اپنے دونوں ہاتھوں میں چاقو پکڑ رکھے تھے،اس حملے کے فوری بعد بیت المقدس شہر کے آرتھوڈوکس یہودی آبادی میں ایک بس اسٹاپ پر ایک حملہ آور نے کار چڑھادی اورنیچے اترکروہاں موجودلوگوں پرچاقوسے حملہ کر دیا، حملے میں بھی ایک اسرائیلی شہری ہلاک اور8 زخمی ہوگئے، حملہ آور بھی پولیس فائرنگ سے زخمی ہوگیا۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق تینوں حملہ آوروں کا تعلق مشرقی بیت المقدس کے قریبی علاقے جبل مکابر سے ہے۔
قبل ازیں تل ابیب کے شمال میں بھی چاقو سے حملہ کرنے کا ایک واقعہ پیش آیا جس میں ایک 22 سالہ فلسطینی نوجوان نے لوگوں پر حملہ کیا مگر شہریوں نے مل کر اس پر شدید تشدد کیا جسے اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ رعنانا ہی میں پیش آنے والے ایک اور واقعے میں ایک شخص نے ایک اسرائیلی خاتون پر چاقو سے حملہ کر کے اس کو زخمی کر دیا، یہ حملے فلسطینیوں کی طرف سے ’’یوم غضب،، قرار دیے جانے والے دن پرکیے گئے ہیں۔
فلسطینیوں اور عرب اسرائیلیوں نے ’’یوم غضب‘‘ کے موقع پر عام ہڑتال بھی کی، غزہ اور مغربی کنارے میں بیت اللہم سمیت پرتشدد واقعات بھی جاری رہے جس دوران اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوان زخمی بھی ہوا ہے جب کہ پرتشدد حالات کے دوران ایک روز قبل شہید ہونیوالے فلسطینیوں کے جنازے بھی اٹھائے گئے، فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کے سیکریٹری جنرل صائب اریکات نے کہا ہے کہ حالیہ پرتشدد واقعات پر اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں ٹیشن بھیجی جائے گی۔
اسرائیلی حکام کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ اس بات پر غور کر رہی ہے کہ مشرقی یروشلم میں فلسطینیوں کے رہائشی علاقے کو باقی شہر سے الگ کر کے سیل کر دیا جائے کیونکہ پچھلے 2ہفتوں کے دوران حملے کرنے والے زیادہ تر فلسطینیوں کا تعلق اسی علاقے سے ہے،پاکستان نے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اسرائیلی جارحیت کا فوری نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے،دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے منگل کو ایک بیان میں کہاکہ اسرائیلی فورسزبے گناہ فلسطینیوں کوقتل کر رہی ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
پاکستان سمجھتا ہے کہ اسرائیلی تشدد اور معصوم فلسطینی عوام کے قتل عام سے مشرق وسطی میں صورتحال مزید خراب ہو گی اورفلسطین کے مسئلے کا پرامن حل خواب بن کر رہ جائے گا، حق خودارادیت فلسطینیوں کابنیادی حق ہے، پاکستان فلسطینیوں کی جدوجہد کی بھر پور حمایت کرتا ہے، اسرائیل کو معصوم فلسطینیوں،خواتین اور بچوں کے قتل سے روکا جائے۔