واشنگٹن (جیوڈیسک) عالمی بینک کی جنوبی ایشیائی ریجن کی نائب صدر انیتے ڈکسن نے 2 سال کے مختصر عرصے میں پاکستانی معیشت کی نمایاں بہتری کوسراہا ہے۔
وزیر خزانہ سینیٹراسحاق ڈارسے ملاقات کے دوران انھوں نے ڈیولپمنٹ پالیسی کریڈٹ لونز کے حوالے سے کیے جانے والے اقدام کی رفتارکی تعریف کی۔ ورلڈ بینک کے ڈائریکٹر اکی ہیکونی شائیو، ورلڈ بینک کی سینئر کنٹری ڈائریکٹر عظمیٰ باسم، امریکا میں پاکستان کے سفیرجلیل عباس جیلانی
اور ایگزیکٹوڈائریکٹر ورلڈ بینک ناصر کھوسہ بھی ملاقات میں موجود تھے۔ وزارت خزانہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیر خزانہ نے ترقیاتی منصوبوں اورپاکستان میں پالیسی اصلاحات کے لیے عالمی بینک کی مسلسل حمایت پرانیتے ڈکسن کا شکریہ ادا کیا بالخصوص انھوں نے فاٹا کے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے افراد کی واپسی اور بحالی کے لیے ساڑھے 7 کروڑ ڈالرفراہم کرنے کے عالمی بینک کے فیصلے پران کاشکریہ اداکیا۔
وزیر خزانہ نے بجلی کے شعبے کے لیے قرضے کی فراہمی کے فیصلے پر بھی عالمی بینک کا شکریہ ادا کیا جو منظوری کے لیے12نومبرکوعالمی بینک کے بورڈکے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ توانائی کا شعبہ معیشت، تعلیم اور انتہا پسندی کے خاتمے جیسے اہم شعبوں میں ن لیگ حکومت کی ترجیحات میںشامل ہے۔ انھوںنے امیدظاہرکی کہ عالمی بینک کنٹری پارٹنر شپ اسٹرٹیجی کے تحت منصوبوں کے لیے مالی معاونت فراہم کرے گا۔ عالمی بینک کی نائب صدر نے کہا کہ توانائی کے شعبے کے لیے قرضے کی فراہمی سے پاکستان میں بحرانسے نمٹنے میں مددملے گی۔
انھوں نے وزیر خزانہ سے کہا کہ وہ ان ترجیحی شعبوں کی نشاندہی کریںجہاں پر عالمی بینک کی مالی معاونت زیادہ مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ وزیرخزانہ نے انیتے ڈکسن کو بتایا کہ حکومت ڈیولپمنٹ پالیسی کریڈٹ لونز کے لیے اصلاحات کے ترجیحی شعبوں کے حوالے سے جلد آگاہ کردے گی۔