کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا مسلسل پاکستان کے اندرونی معاملات اور مسلمانوں کے شرعی قوانین کے بارے میں اپنی مرضی کے بیان دینا انتہائی نا قابل برداشت ہے، پاکستان کا دفتر خارجہ اور وزیر اعظم کی کابینہ اس بارے میں یوں چپ سادھ کر بیٹھے ہیں جیسے کسی آقا نے اپنے غلام سے تبصرہ کرتے ہوئے کوئی بات کہہ دی اور ان کی غلامی ان کواجازت نہ دیتی ہو کہ وہ ان کو منع کریں، ہمارا میڈیا ان باتوں پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتا ہے، ۔
وہ کبھی نہیں کہتا کہ امریکی وزیر خارجہ نے آج پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ہے، اب ہمارے اپنے ڈرون طیارے ہیں، وزیر اعظم امریکہ کو اس بات کا پابند کریں کہ وہ اپنے ڈرون حملے بند کرے، جمعیت علماء پاکستان نے ہر دور میں امریکی ایجنڈے اور امریکی پالیسیوں کی مخالفت کی ہے، امریکہ کو چاہیے کہ اسرائیل کے ایٹمی اور تابکاری ہتھیاروں کی فکر کرے، فلسطین میں گزشتہ دو ہفتے میں دو ہزار فلسطینی زخمی کردئے گئے ہیں مگر کسی امریکی سینیٹر کو وہ نظر نہیں آرہا ہے اور ایک ملالہ کو عالمی ہیرو بنانے کی ناکام کوشش کی گئی، پاکستان کا ایٹمی پروگرام اگرفوج اور بیوروکریسی میں شامل قادیانیوں سے بچا رہا تو محفوظ رہے گا، ہمارا توکل اللہ کی ذات پر ہے پاکستان کے دشمنوں کے لئے ہمارے ہتھیار ہماری ڈھال ہیں، وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی عین وقت پر کیوں تبدیل کیئے گئے ؟ ۔
کیا امریکی دورہ کسی سنگین اور نازک صورتحال کا پیش خیمہ ہے؟ وفاقی حکومت تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے اور ایسے ایشوء پر آل پارٹیز کانفرنس بلائے، ایٹمی پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے، بلدیاتی الیکشن کی تیاریوں کے سلسلے میں پنجاب کے خصوصی دورے پر جاتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان سندھ کی بلدیاتی الیکشن کمیٹی سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ پاکستان میڈیا کی توجہ امریکی دورے کی کاسمیٹک پر زیادہ ہے، اصل معاملات پر صحافت نہیں کی جارہی ہے، وزیر اعظم کا دورہ امریکہ عجیب حالات میں ہوا ہے۔
عین موقع پر پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی کو تبدیل کیا گیا اور ان کی جگہ کسی بیوروکریٹ کی بجائے ایک ریٹائرڈ آرمی جنرل کو قومی سلامتی کا مشیر بنایا گیا، ساری دنیاکی نظریں اس وقت پاکستان کی ایٹمی توانائی پر ہے، عوام اور سیاسی جماعتوں کو صحیح معلومات فراہم کی جائیں، شاہ اویس نورانی صدیقی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان ایک آزاد خودمختار ملک ہے، ملک کی تاریخ کے 55سال آمریت کے زیر سایہ رہے، اس دور کی غلط خارجہ پالیسیوں اور مغربی ایجنڈے کی تعمیل نے پاکستان کے عالمی تشخص کو ٹھیس پہنچائی اور ہمیں مغرب کے سامنے کمزور کیا، موجودہ حکومت کے پاس بہترین موقع ہے کہ وہ مصلحتوں کے چھوڑ کر خودمختاری کو اپناتے ہوئے آزاد خارجہ پالیسی ترتیب دے۔