وزیرآباد (عدیل احمد خان لودھی) ملک بھر کی طرح وزیرآباد میں سخت سکیورٹی انتظامات میں یومِ عاشور روایتی عقیدت سے منایا گیا شہرکا سب سے بڑا علم اور تعزیے کا جلوس اما م بارگاہ قصر سکینہ مہاجرین سے برآمد ہوا جو اپنے روایتی رستوں سے ہوتا ہوا مین بازار میں پہنچا جہاں مودی خانہ قاضیاں اور دیگر امام بارگاہوں سے آنے والے ذوالجناح اور تعزیے کے جلوس اکٹھے ہو کر بڑے جلوس کی صورت اختیار کرگئے۔جلوسوں میں شامل عزداران حسین نوحہ خوانی،سینہ کوبی اور زنجیر زنی کرتے رہے۔ علماء کرام نے واقعہ کربلا کے شہدا ء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی دین اسلام کیلئے لازوال قربانیوں پر روشنی ڈالی۔
اس با رجلوسوں کے رستوں پر پہلے سے زیادہ موثر اقدامات کیے گئے تھے۔ اے ایس پی غلام مرتضی ٰ کی نگرانی میں پولیس اہلکاروںاور سینکڑوں رضا کاروں نے سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دیئے۔ اے ایس پی غلام مرتضیٰ نے میڈیا کو بتایا یوم عاشور کے حوالے سے سخت تیاری کی گئی تھی حالات پرامن رکھنے میں شہریوں اور سول انتظامیہ کا تعاون ساتھ رہا۔اے سی انور بریار کی قیادت میں تحصیلدار غلام مصطفی انصاری اور دیگر عملہ نے ڈیوٹیاں سرانجام دیں۔ضلعی انتظامیہ نے ہفتہ کو شہر کے مصروف ترین بازار لاہوری گیٹ، برتن بازار،مین بازار، محلہ شیرو سمیت جلوسوں کے داخلی خارجی راستوں کو قناتیں اور خاردار تاریں لگا کر سیل کردیا تھا۔
جبکہ جلوسوں کی نگرانی کے لیے مختلف مقامات پر کلوز سرکٹ کیمرے نصب کیے گئے تھے۔جلوسوں کے رستوں پر محکمہ صحت کے علاوہ واپڈا فائر بریگیڈ اور ریسکیو اداروں کے اہلکاروں کی خصوصی ڈیوٹیاں لگائی گئی تھیں۔ زخمی عزاداروں کی موقعہ پر ہی مرہم پٹی کی گئی۔شہر میں نو محرم سے ہی موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کی پابندی نافذ تھی۔کسی بھی جگہ سے کسی ناخوشگوار واقعہ کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ بیشتر مقامات پر لنگر کا اہتمام بھی کیا گیا تھا،جلوسوں میں شامل عزاداروں کیلئے دودھ اور پانی کی سبیلیں لگائی گئی تھیں۔